11 فروری ، 2020
وزارت توانائی کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے پالیسی مذاکرات کے دوران مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں بجلی کے نرخ نہیں بڑھا سکتے۔
اسلام آباد میں آئی ایم ایف اور وزارت توانائی کے درمیان پالیسی مذاکرات ہوئے، اس دوران عالمی مالیاتی فنڈ کو کو وزارت توانائی کی کارکردگی اور اصلاحات پروگرام پر بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزارت توانائی حکام کی جانب سے بجلی کے بلوں کی بہتری اور لائن لاسسز میں بہتری سے آئی ایم ایف وفد کو آگاہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری توانائی نے آئی ایم ایف وفد سے کہا کہ ہم موجودہ حالات میں بجلی کے نرخ نہیں بڑھا سکتے اور بجلی کے نرخوں کو 18ماہ کے لیے منجمد کرنا چاہتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کی طرف سے ٹیرف منجمد کرنے کی تجویز پر رد عمل نہیں دیا گیا۔
سیکرٹری توانائی نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ صنعتی شعبے کے لیے بجلی کے ٹیرف کا پیکج لانا چاہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت توانائی اور آئی ایم ایف کی طرف سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔
خیال رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات 13 فروری تک جاری رہیں گے ،مذاکرات کی کامیابی پرپاکستان کو 45کروڑ ڈالر کی اگلی قسط جاری کی جائےگی۔
یاد رہے کہ 3 جولائی 2019 کو آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالرز کے قرض کی منظوری دی تھی جو 3 سال کے دوران وقتاً فوقتاً قسط وار جاری کیے جائیں گے۔
پاکستان کو اب تک آئی ایم ایف سے ایک ارب 44 کروڑ ڈالرز قرضے کی دو قسطیں مل چکی ہیں۔