دنیا
Time 12 فروری ، 2020

شامی افواج کو کہیں بھی نشانہ بناسکتے ہیں: طیب اردوان

فوٹو: الجزیرہ

انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے ترک فوج پر حملے کی صورت میں شام کو کارروائی سے متنبہ کردیا۔

پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان نے شام کو خبردار کیا کہ اگر مزید ایک ترک فوجی بھی زخمی ہوا تو ترکی شام میں کہیں بھی حملہ کرے گا اور ضرورت پڑنے پر فضائی کارروائی بھی کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی رواں ماہ کے آخر تک ادلب کے شمال مغربی علاقے میں آبزرویشن پوسٹوں سے شامی فورسز کو نکالنے کے لیے پرعزم ہے اور ہم یہ فضائی یا زمینی کسی بھی ضرورت کے تحت کریں گے۔

ترک صدر نے خبردار کیا کہ شامی حکومت کو ادلب میں ترک افواج پر حملے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

ترکی 2018 میں روس کے ساتھ معاہدے کے تحت شام میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے میں 12 آبزرویشن پوسٹیں قائم کرچکا ہے جب کہ اس معاہدے کو شامی صدر کی حمایت حاصل تھی۔

ستمبر 2018 میں ایک معاہدے کے تحت ترکی اور روس ادلب کو پر امن علاقے میں تبدیل کرنے پر رضا مند تھے جہاں کسی بھی قسم کی جارحیت پر پابندی عائد کی گئی تھی لیکن شامی حکومت اور اس کے اتحادیوں نے سیز فائر کی خلاف ورزی کی اور گزشتہ ماہ جنوری میں ادلب میں متعدد حملے کیے گئے۔

رواں ماہ شامی شہر ادلب میں شامی افواج کے حملوں میں 13 ترکی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ ترکی کا کہناہےکہ اس نے دونوں حملوں پر انتقامی کارروائی کی اور شام میں کئی اہداف کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

مزید خبریں :