12 فروری ، 2020
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے دوبارہ معاہدہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے غریب عوام کے حقوق کی سودے بازی کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ حفیظ شیخ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئی ایم ایف کے نمائندے ہوسکتے ہیں،ہم عوامی نمائندے ہیں۔
بلاول کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں میری تقریر کاجو حصہ حذف کیاگیا وہ آئی ایم ایف ڈیل کی سچائی پرمبنی تھا، آئی ایم ایف معاہدے سے کوئی مثبت تبدیلی نہیں آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جس تیزی سے منہگائی میں اضافہ ہوا ہے پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا اور 15 ماہ میں جتنا قرض لیا گیا ماضی میں اتنا قرض کبھی نہیں لیا گیا، پاکستان پیپلزپارٹی اورعوام کا مطالبہ ہے کہ پھاڑ دو پی ٹی آئی ایم ایف کے معاہدے کو۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس میں 400 ارب کا شارٹ فال ہے، اس ملک کا ہر طبقہ پریشان ہے، عوام کا معاشی قتل ہورہا ہے،خوراک کی مہنگائی ایک سال میں 78 فیصد بڑھی، کراچی میں ایک شخص نے خودکشی کی کیونکہ وہ بچوں کے کپڑے نہیں خرید سکتا تھا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ کسانوں اور مزدوروں کا معاشی قتل ہو رہا ہے ،حکومت تنقید پر ذاتیات پر آجاتی ہے اور گالیاں دیتی ہے ،یہ حکومت گالم گلوچ اور ماضی میں رہنے کی عادی ہے۔
بلاول کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا مودی بڑے آفس میں چھوٹا آدمی ہے، میں نے عمران خان کی بات دہرائی تو اسپیکر اور ممبرز بولنے لگے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ معاہدے کیے جائیں،آپ نالائق ہیں، نااہل ہیں، حکومت نہیں چلا سکتے، افسوس کہ حکومت حقیقت پر بات نہیں کرتی۔