13 فروری ، 2020
لاہور کی سیشن عدالت نے گلوکارہ میشا شفیع کےگلوکار و اداکار علی ظفر کے خلاف ہتکِ عزت کے دعوے پر سماعت روک دی۔
ایڈیشنل سیشن جج لاہور امجد علی شاہ نے گلوکار علی ظفر کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ۔
خیال رہے کہ میشا شفیع نے علی ظفر پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس پرعلی ظفر نے میشا شفیع کےخلاف ہتک عزت کا دعوٰی دائر کرتے ہوئے 100 کروڑ روپے ہرجانے کا مقدمہ کیا تھا۔
جس کے جواب میں میشاشفیع نے بھی علی ظفر پر 200 کروڑ روپے ہرجانے کا دعوٰی دائر کردیا تھا۔
میشاشفیع کے ہرجانے کے دعوے کی سماعت روکنے کے لیے علی ظفر نے ایک اور درخواست دائر کر رکھی تھی جس پر رواں ماہ کے آغاز میں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
آج سنائے گئے فیصلے میں عدالت نے علی ظفر کی درخواست قبول کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں لکھا کہ علی ظفر کے ہتک عزت کے دعوے کا فیصلہ ہونے تک میشا شفیع کے کیس کی سماعت نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ 2018 میں میشا شفیع نے گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
میشا شفیع کا کہنا تھا کہ جنسی ہراسانی پر بات کرنا آسان نہیں لیکن اس پر خاموش رہنا بھی بہت مشکل ہے، میں خاموش رہنے کے کلچر کو توڑوں گی جو معاشرے میں سرائیت کرچکا ہے۔
گلوکار و اداکار علی ظفر نے میشا شفیع کی جانب سے ہراساں کرنے کے الزامات کی تردید کر تے ہوئےکہا تھا کہ میں الزام کا جواب الزام سے نہیں دوں گا بلکہ میشا شفیع کے خلاف عدالت جاؤں گا اور مجھے پورا یقین ہے کہ سچ ہمیشہ غالب ہوتا ہے۔