Time 14 فروری ، 2020
پاکستان

نواز شریف کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹس عدالت میں جمع

فائل فوٹو

لاہور: لندن میں زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل نے ان کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹس احتساب عدالت میں  جمع کرادیں۔

احتساب عدالت میں چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی جس میں نواز شریف کی صحت سے متعلق ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس کی میڈیکل رپورٹس جمع کرائی گئیں۔

 نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کی طبیعت تاحال نا ساز ہے، ان کا علاج معالجہ جاری ہے اور وہ صحت یاب ہوتے ہی ٹرائل کا سامنا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف ایک کلینکل ٹیم کی نگرانی میں ہیں  اور ان کے فروری کے آخری ہفتے میں مختلف چیک اپ ہونے ہیں لہٰذا  وہ زیر علاج ہونے کے باعث پاکستان کا سفر نہیں کر سکتے۔

دلائل سننے کے بعد عدالت نے  چوہدری شوگر ملز کیس  میں نواز شریف کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 28 فروری تک ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر 2019 سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کے مسلسل ٹیسٹ اور طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔

پنجاب حکومت نے نواز شریف کی بیرون ملک قیام میں توسیع کے معاملے پر صوبائی وزیر قانون، چیف سیکریٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری قانون پر مشتمل کمیٹی بنائی تھی۔

24 دسمبر 2018 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت آباد نے نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ 29 اکتوبر 2019 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے طبی بنیادوں پر سابق وزیراعظم کی 8 ہفتوں کے لیے سزا معطل کردی تھی۔

ہائیکورٹ کی جانب سے نوازشریف کی ضمانت منظوری اور سزا معطلی کا تحریری فیصلہ جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ نوازشریف کی ضمانت 8 ہفتوں کے لیے منظور اور سزا معطل کی جاتی ہے۔

فیصلے کے مطابق نوازشریف کی طبیعت خراب رہتی ہے تو وہ ضمانت میں توسیع کیلئے پنجاب حکومت سے رجوع کرسکتے ہیں، طبیعت خرابی پر نوازشریف 8 ہفتوں کی مدت ختم ہونے سے پہلے پنجاب حکومت سے رجوع کرسکتے ہیں۔

فیصلے میں حکم دیا گیا کہ پنجاب حکومت کے فیصلہ کیے جانے تک نوازشریف ضمانت پر رہیں گے، اگر نوازشریف پنجاب حکومت سے رجوع نہیں کرتے تو 8 ہفتے بعد ضمانت ختم ہوجائے گی۔

16 نومبر 2019 کو لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا اور انہیں علاج کی غرض سے 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی جس کے بعد وہ 19 نومبر 2019 کو لندن روانہ ہوگئے تھے۔

مزید خبریں :