پاکستان
Time 07 فروری ، 2020

پنجاب میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی صحت سے متعلق خط اعتراض لگا کر واپس کردیا

پنجاب حکوت کے قائم کردہ میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت کے حوالے سے موصول ہونے والے خط کو اعتراض لگا کر واپس صوبائی محکمہ داخلہ کو بھجوا دیا۔

گزشتہ دنوں محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کو ایک خط لکھا گیا تھا جس میں ان سے 3 روز کے اندر میڈیکل رپورٹس محکمہ داخلہ میں جمع کرانے کا کہا گیا تھا۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے مطالبے پر سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے تفصیلی خط لکھا تھا جو پنجاب کے محکمہ داخلہ نے میڈیکل بورڈ کو بھیجا تھا تاہم اب میڈیکل بورڈ نے خط پر اعتراض لگادیا ہے۔  

اس حوالے سے بورڈ کے سربراہ پروفیسرمحمود ایاز کا کہنا ہے کہ ایک خط سے مریض کی بیماری کے بارے میں کوئی رائے نہیں دی جا سکتی، نواز شریف کی تمام تازہ ترین میڈیکل رپورٹس بھیجی جائیں تاکہ ان کا جائزہ لے کر حتمی رائے دی جائے۔

 ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف باہر گئے تو تمام بیماریوں کی رپورٹس ساتھ دی گئی تھیں۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر 2019 سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کے مسلسل ٹیسٹ اور طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔

پنجاب حکومت نے نواز شریف کی بیرون ملک قیام میں توسیع کے معاملے پر صوبائی وزیر قانون، چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری قانون پر مشتمل کمیٹی بنائی تھی۔

24 دسمبر 2018 کو احتساب عدالت اسلام آباد نے نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ 29 اکتوبر 2019 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے طبی بنیادوں پر سابق وزیراعظم کی 8 ہفتوں کے لیے سزا معطل کردی تھی۔

ہائیکورٹ کی جانب سے نوازشریف کی ضمانت منظوری اور سزا معطلی کا تحریری فیصلہ جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ نوازشریف کی ضمانت 8 ہفتوں کے لیے منظور اور سزا معطل کی جاتی ہے۔

فیصلے کے مطابق نوازشریف کی طبیعت خراب رہتی ہے تو وہ ضمانت میں توسیع کیلئے پنجاب حکومت سے رجوع کرسکتے ہیں، طبیعت خرابی پر نوازشریف 8 ہفتوں کی مدت ختم ہونے سے پہلے پنجاب حکومت سے رجوع کرسکتے ہیں۔

فیصلے میں حکم دیا گیا کہ پنجاب حکومت کے فیصلہ کیے جانے تک نوازشریف ضمانت پر رہیں گے، اگر نوازشریف پنجاب حکومت سے رجوع نہیں کرتے تو 8 ہفتے بعد ضمانت ختم ہوجائے گی۔

16 نومبر 2019 کو لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا اور انہیں علاج کی غرض سے 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی جس کے بعد وہ 19 نومبر 2019 کو لندن روانہ ہوگئے تھے۔

مزید خبریں :