15 فروری ، 2020
لاہور: سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) مفخر عدیل کی گمشدگی کا معمہ حل نہ ہوسکا جبکہ انہیں آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) بنانے کے لیے آئی جی پنجاب کو مراسلہ بھجوا دیا گیا۔
پنجاب کانسٹیبلری کے کمانڈنٹ نے لاپتہ ایس ایس پی مفخر عدیل کو آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) بنانے کے لیے آئی جی پنجاب کو مراسلہ بھجوا دیا ہے۔
کمانڈنٹ پنجاب کانسٹیبلری نے اپنے مراسلے میں کہا ہے کہ ایس ایس پی مفخر عدیل منگل سے ڈیوٹی پر نہیں آئے، انہوں نے کال کی ہے اور نہ چھٹی کی درخواست بھیجی ہے۔
مراسلے میں کہا گہا ہے کہ مفخر عدیل کی غیرحاضری کے باعث ان جگہ نیا افسر تعینات کیا جائے۔
دوسری جانب سی سی پی او لاہور نے کیس کی تحقیقاتی رپورٹ آئی جی پنجاب کو بھجوادی ہے۔
ذرائع کے مطابق مفخر عدیل کیس میں پولیس تمام معاملات خفیہ طریقے سے نمٹا رہی ہے اور اب تک مفخر کے ساتھ لاپتہ شہباز تتلہ کا بھی کوئی سراغ نہیں لگایا جاسکا۔
گزشتہ روز پولیس نے ایس ایس پی مفخر عدیل کے ڈرائیور سمیت 4 افراد کو حراست میں لیا تھا جبکہ مفخرعدیل کی اہلیہ سمیت کئی افراد کے بیان بھی قلمبند کیے گئے تھے۔
پولیس کے مطابق مفخر عدیل کے فون نمبر سمیت فیس بک کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں، ان کی مشکوک سرگرمیوں کی فوٹیجز اور رابطہ نمبرز بھی پولیس کو مل گئے تاہم اس کے باوجود اب تک ان کا سراغ نہیں مل سکا ہے۔
علاوہ ازیں پولیس ذرائع کاکہنا ہے کہ ایس ایس پی مفخرعدیل اور شہباز تتلہ کے لاپتا ہونے کے کیس سے متعلق پیش رفت ہوئی ہے اور پولیس نےدونوں کے قریبی دوست شاہد اسد بھٹی کو حراست میں لےلیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق شاہد اسد بھٹی کو بھٹہ چوک کے قریب سے حراست میں لیا گیا۔
خیال رہے کہ ایس ایس پی مفخر عدیل اور سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہباز تتلہ کئی روز سے لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق ایس ایس پی مفخرعدیل کے دوست اور سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہباز تتلہ 7 فرور ی کو مبینہ طور پر اغواء ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی آئی اے ماڈل ٹاؤن نے شہباز تتلہ کے قریبی دوست ایس ایس پی مفخر عدیل کو پوچھ گچھ کےلیے طلب کیا تھا مگر وہ وہاں نہیں پہنچے تاہم ان کی گاڑی جوہر ٹاؤن سے برآمد ہوئی۔