برقعے پر تنقید: اے آر رحمان کی بیٹی کا تسلیمہ نسرین کو کرارا جواب

حیرت ہے کہ کچھ لوگوں کو اس بات کی فکر ہے کہ ایک عورت کو کیسا لباس پہننا چاہیے، خدیجہ رحمان،فوٹو:فائل

بھارت کے معروف گلوکار اور  موسیقار  اللہ رکھا رحمان المعروف اے آر  رحمان کی بیٹی خدیجہ نے بنگلا دیشی متنازع مصنفہ تسلیمہ نسرین کی جانب سے برقعے پر تنقید کا کرارا جواب دیا ہے۔

بھارت میں موجود بنگلا دیش کی متنازع اور گستاخانہ مواد لکھنے والی ملعونہ تسلیمہ نسرین نے گذشتہ دنوں ٹوئٹر پر اے آر  رحمان کی صاحبزادی خدیجہ رحمان کی برقعے میں تصویر پوسٹ کی اور ساتھ ہی انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

تسلیمہ نسرین کا کہنا تھا کہ میں اے آر رحمان کی موسیقی سے بہت پیار کرتی ہوں مگر جب ان کی بیٹی کو دیکھتی ہوں تو میرا دم گھٹتا ہے۔

تسلیمہ نسرین نے خدیجہ کی جانب سے برقعہ پہننے پر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوس ناک امر ہے کہ ایک ثقافتی گھرانے سے تعلق رکھنے والی ایک پڑھی لکھی لڑکی کا ذہن بھی برین واش (تبدیل) کیا جاسکتا ہے۔

اس کے بعد خدیجہ نے انسٹا گرام پر ایک پوسٹ میں تسلیمہ نسرین کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ بھارت میں اس وقت بہت کچھ ہورہا ہے لیکن  حیرت ہے کہ کچھ لوگوں کو اس بات کی فکر ہے  کہ ایک عورت اپنے لیے کیسا لباس منتخب کرتی ہے۔

اے آر حمان کی بیٹی خدیجہ کا کہنا ہے کہ جب بھی وہ ایسی باتیں سنتی ہیں ان کے تن  میں آگ سی لگ جاتی ہے  اور  وہ اس حوالے سے بہت کچھ کہنا چاہتی ہیں۔

خدیجہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران مجھے  جو مختلف قسم کا تجربہ حاصل ہوا ہے اس سے قبل کبھی نہیں ہوا۔

ان کا کہنا ہے کہ میں  نا تو کمزور ہوں اور ناہی اپنے اس طرز زندگی کے انتخاب پر مایوس ہوں بلکہ میں بہت خوش ہوں اور مجھے  اس (برقع پہننے) پر فخر ہے۔

خدیجہ رحمان  کا کہنا ہے  کہ میں ان لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے مجھے اس طرح قبول کیا۔

'آپ کو کچھ تازہ ہوا لینے کی ضرورت ہے'

تسلیمہ نسرین کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ  مجھے افسوس ہے کہ میرے  لباس کی وجہ سے آپ  کو گھٹن ہورہی ہے، آپ کو کچھ تازہ ہوا لینے کی ضرورت ہے۔

خدیجہ رحمان کا کہنا ہے کہ مجھے برقع پہننے سے کوئی گھٹن محسوس نہیں ہوتی بلکہ مجھے فخر محسوس ہوتا ہے اور میں اپنے  فیصلے میں مکمل بااختیار ہوں۔

انہوں نے تسلیمہ نسرین پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ایک بار گوگل پر حقیقی نسوانیت (فیمینزم) کا مطلب معلوم کرنا چاہیے  کیونکہ  نسوانیت کا مطلب کسی عورت  پر تنقید کرکے اس کے والد کو معاملے میں گھسیٹنا ہرگز نہیں ہوتا۔

واضح رہے کہ بنگلادیشی مصنفہ تسلیمہ نسرین اسلام اور مذہبی معاملات پر گستاخانہ اور متنازع بیانات دیتی رہتی ہیں جس کی وجہ سے انہیں بنگلادیش سے خود ساختہ جلا وطنی کا سامنا ہے۔

خدیجہ رحمان مکمل حجاب کرتی ہیں اور  ان کے والد اے آر رحمان کی  جانب سے انہیں اس عمل کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔

مزید خبریں :