18 فروری ، 2020
ٹڈی دل سے پاکستان اور بھارت دونوں طرف کے کسان پریشان ہیں، اس لیے ٹڈیوں کے خاتمے کے لیے دونوں ملک ایک ہوگئے ہیں۔
وزارت نیشنل فوڈسیکیورٹی کے ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن طارق خان نے بتایا کہ ٹڈی دل پاکستان اوربھارت دونوں کےلیےخطرہ ہیں اس لیے ان کے خاتمے کے لیے بھارت کےساتھ رابطےمیں ہیں۔
طارق خان کے مطابق ٹڈی دل کےخاتمے کےلیےگزشتہ سال جون سے بھارت کے ساتھ ماہانہ رابطہ رکھے ہوئے ہیں اور اب تک بھارت کےساتھ 6 بار مذاکرات ہوچکے ہیں۔
ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن کے مطابق مذاکرات ورلڈ فوڈ پروگرام کے ذریعے ہوئے جن میں دونوں ملکوں نے صحرائی سرحدوں پرٹڈی دل کےخاتمے کے لیے اسپرے کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
طارق خان کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے پاکستان پہلی بار تھر اور سرحدی علاقے میں اسپرے کرے گا اور یہ اسپرے مئی کے آخر یا جون کے شروع میں کیے جانے کا امکان ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سرحدی علاقے میں اسپرے کرنے سے ایک دن پہلے بھارت کی سیکیورٹی فورسز کو آگاہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ٹڈی دل 30 سال بعد دوبار ہ متحرک ہوگئے ہیں جس سے پاکستان سمیت دنیا کے 52 ممالک متاثر ہیں۔
گذشتہ سال ٹڈی دل نے سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں فصلوں پر حملے کرکے بڑی تعداد میں نقصان پہنچایا تھا جب کہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں ٹڈی دل کے وار اب بھی جاری ہیں۔