19 فروری ، 2020
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ مہنگائی بڑھے گی تو عمران خان کو برا بھلا کہا جائے گا اور مقتدر حلقوں پر بھی آنچ آئے گی۔
لاہور میں سینیئر صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے اعتراف کیا کہ کشمیر اور اہم ملکی معاملات پر ان کا مقتدر حلقوں سے ضرور رابطہ رہا ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو بنانا اور اسے کھڑا کرنا 2008ء میں ہی شروع ہو گیا تھا۔
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ یہ ملک کا واحد وزیراعظم ہے جو کشمیر پر قومی اتفاق رائے نہیں بنا سکا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کاکہنا تھاکہ اپوزیشن لیڈر کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے، اہم معاملات پر اپوزیشن کا مؤقف بیان کرنا ان کی ذمہ داری ہوتی ہے، اس لیے شہباز شریف کی غیر موجودگی میں اس کردار کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے ساتھ ماضی میں جو بہتر رابطہ رہا وہ اس طرح نہیں رہا ، تالی دو ہاتھوں سے بجتی ہے اور ایک ہاتھ غائب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ شہباز شریف جلد وطن واپس آکر اپنا کردار ادا کریں گے، اپوزیشن نے مہنگائی میں پِسے عوام کے لیے سیاست نہ کی تو عوام سیاسی جماعتوں سے لاتعلق ہوجائیں گے۔
مولانا فضل الرحمان کی تحریک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ میں ان کےساتھ ہیں لیکن احتجاجی طریقہ کار پر سوچ مختلف ہے۔
سندھ میں گذشتہ دنوں قتل ہونے والے صحافی عزیز میمن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مقتول کے اہل خانہ جوڈیشل کمیشن بنانا چاہتے ہیں تو سندھ حکومت اس کے لیے تیار ہے۔