دنیا
Time 20 فروری ، 2020

جرمنی میں فائرنگ سے ہلاک افراد کی تعداد 9 ہو گئی

جرمنی کے شہر ہناؤ میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں ہلاک افراد کی تعداد 9 ہو گئی ہے جب کہ 4 افراد زخمی ہیں۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کے دونوں واقعات شیشہ بارز میں ہوئے اور دونوں واقعات میں ملزمان فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق مرنے والے افراد میں سے 5 کا تعلق ترکی سے تھا ،  اس حوالے سے ترک صدر طیب اردوان نے  واقعے کی مذمت کرتے ہوئے جرمن حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حملے کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنائیں۔

دوسری جانب حکام  کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں ایک نسل پرست شخص ملوث ہے جس نے واقعے کے بعد اپنے فلیٹ میں مبینہ طور پر خود کشی کرلی۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ 43 سالہ ایک مشتبہ شخص کی لاش اس کے فلیٹ سے برآمد ہوئی ہے جب کہ فلیٹ سے اس کی 72 سالہ ماں کی لاش بھی ملی ہے،دونوں لاشوں کو قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کے  متعدد اشارے ہیں کہ یہ واقعہ نشل پرستی کا شاخسانہ ہے۔

نسل پرستی اور نفرت پر مبنی نظریات ایک زہر کی طرح ہیں :اینجلا مرکل

اینجلا مرکل کا کہنا ہے کہ نسل پرستی اور  نفرت پر مبنی نظریات ایک زہر کی طرح ہیں اور یہ زہر ہمارے معاشرے میں موجود ہے اور اس کا تعلق متعدد جرائم سے سامنے  آیا ہے۔

مقامی پولیس نے فائرنگ کے واقعے میں 8 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں واقعات میں 5 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

بعدازاں ایک زخمی دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گیا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 9 ہوگئی۔

خیال رہے کہ جرمنی میں گذشتہ چند سالوں سے نسلی منافرت پر مبنی جرائم میں اضافہ ہوا ہے  جس کے باعث حکام میں تشوش بھی پائی جاتی ہے۔

مزید خبریں :