پاکستان
Time 20 فروری ، 2020

ایف آئی اے نے حرا عمر کے گردے کی غیر قانونی پیوندکاری کی تحقیقات شروع کردیں

حرا عمر—فوٹو فائل

لاہور: پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی (فوٹا)  کی درخواست پر ایف آئی اے نے معروف کامیڈین عمر شریف کی بیٹی کے گردے کے  غیر قانونی ٹرانسپلانٹ پر تحقیقات شروع کردیں۔

حرا عمر شریف گردے کے ٹرانسپلانٹ آپریشن میں پیچیدگی کی وجہ سے انتقال کر گئیں جنہیں گزشتہ روز سپردخاک کیا گیا۔

اس حوالے سے پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے نام مراسلہ جاری کیا گیا تھا جس میں ہدایت کی گئی تھی کہ گردے کی پیوندکاری کرنے والے سرجن ڈاکٹر فواد ممتاز کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

فوٹا کی ہدایت پر  ایف آئی اے نے  عمر شریف کی بیٹی کا غیر قانونی ٹرانسپلانٹ کرنے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

عمر شریف کے اہلخانہ نے الزام لگایا ہے کہ حرا عمر کی موت گردوں کے آپریشن کے دوران ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے ہوئی۔

اہل خانہ کے مطابق 34 سالہ حرا عمر گردوں کے مرض میں مبتلا تھیں، ان کے گردے کی پیوندکاری کے لیے آزاد کشمیر کے ڈاکٹر سے 34 لاکھ روپے میں معاملہ طے پایا اور وہ 3 ہفتے تک نجی کلینک میں زیر علاج رہیں۔

اہلخانہ نے بتایا کہ آزاد کمشیر میں حرا کی طبیعت بہتر نہ ہونے پر 5 روز قبل لاہور کے نجی اسپتال لایا گیا جہاں وہ 5 روز تک زیر علاج رہنے کے بعد انتقال کر گئیں۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے نے گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری کے خلاف لاہور سمیت پنجاب بھر میں پہلے بھی آپریشن کلین اپ کیے تھے۔

مزید خبریں :