21 فروری ، 2020
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے قومیں تباہ ہو جاتی ہیں جب بڑے بڑے لوگ لندن چلے جائیں اور چھوٹے چور کو پکڑ لیں۔
وزیراعظم عمران خان کا لیہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنائیں، اب تک ملک میں جو کچھ ہوا، امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار احساس پروگرام شروع ہو رہا ہے جس کے ذریعے 80 ہزار لوگوں کو بلاسود قرضے دیئے جائیں گے اور نوجوانوں کو ہر سال 50 ہزار اسکالرشپس دی جائیں گی۔
عمران خان نے کہا کہ ہم پورے ملک میں پناہ گاہیں بنا رہے ہیں اور اب تک 180 پناہ گاہیں قائم کی جا چکی ہیں۔
عدالتوں میں جانے والے غریب لوگوں کو پیسے دیں گے تاکہ وہ وکیل کر سکیں جب کہ سرکاری اسکولوں میں بہترین تعلیم کے لیے ایک نصاب رائج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، 70 سال میں جو تعلیم کا نظام بگڑا اسے ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے نظام لا رہے ہیں۔
پولیس ریفارمز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میں نے آئی جی کو کہا ہے کہ جو بڑے بڑے ڈاکو ہیں ان کو پکڑیں، پولیس بڑے چوروں کو پکڑے گی تو چھوٹے خود ٹھیک ہو جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قومیں تباہ ہو جاتی ہیں جب بڑے بڑے لوگ لندن چلے جائیں اور چھوٹے چور کو پکڑے جائیں۔
ان کا کہنا تھا پاکستان مقروض ملک تھا، ہر سال قرضوں کی قسطیں واپس کرنی تھیں، اگر ہم پچھلی حکومتوں کے لیے گئے قرض واپس نہ کرتے تو ملک ڈیفالٹ ہو جاتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکل وقت سے نکل گیا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوا ہے، روپیہ اور اسٹاک مارکیٹ اوپر آ گئی ہے، آنے والے دنوں میں عوام کو اور خوش خبریاں ملیں گی۔