ایپل کے بہترین پرائیویسی فیچرز گوگل کے اینڈرائڈ 11 میں شامل

— فائل فوٹو

گوگل حریف کمپنی ایپل کے آپریٹنگ سسٹم کے چند بہترین پرائیویسی اور سیکیورٹی فیچر زاپنے نئے آنے والے اینڈرائڈ11 میں نقل کر رہا ہے۔

امریکن میگزین وائرڈ کے مطابق 19 فروری کو گوگل نے آپریٹنگ سسٹم اینڈرائڈ 11 کو پہلی بارڈویلپرز کو پیش کیا تاہم ابھی عام صارفین تک پہنچنے میں اسے وقت لگے گا ۔

کمپنی کے مطابق نیا آپریٹنگ سسٹم ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اور صرف ڈویلپر زکے لیے اسے تیار کیا گیا تاکہ اس کی جانچ کی جا سکے ایپس کو باآسانی اس پر منتقل کیا جائے ۔

لیکن اینڈرائڈ 11 کے متعلق سامنے آنے والی معلومات کے مطابق اس میں نئے پرائیویسی اور سیکیورٹی فیچرز کا اضافہ کیا جا رہا ہے جوکہ کافی حد تک ایپل آئی فون کے فیچرز سے ملتے ہیں۔

اس میں موجود ایک فیچر ’اسکوپڈاسٹوریج‘ بھی شامل ہے جو کہ ایپس کی بلااجازت صارفین کے غیر ضروری ڈیٹا اور کیمرہ تک رسائی کو روکتا ہے ۔

اس کے ساتھ ساتھ نئے سسٹم میں گوگل کا میسج سسٹم بالکل فیس بُک میسنجر کی طرح کام کرے گا اور پیغامات ببل کی طرح اسکرین پر نظر آئیں گے ۔

گوگل نے اس سسٹم میں سیکیورٹی اور پرائیویسی کے حوالے سے صارفین کا اعتماد واپس حاصل کرنے کی کوشش کی ہے اور گزشتہ آپریٹنگ سسٹمز میں ایپس کی مہیا کی گئی لوکیشن، مائیکوفونز اور کیمرہ تک غیرمحدود رسائی کو روک دیا ہے۔

نئے سسٹم میں ایپس صرف اس وقت تک صارف کا ڈیٹا حاصل کر سکیں گی جب تک صارف ایپ کو استعمال کر رہا ہو گا جب کہ اگلی مرتبہ ایپ کھلنے پر صارف سے پھر سے اجازت طلب کی جائے گی۔

اس کے علاوہ گوگل نے صارفین کے مختلف آئی ڈی کارڈز جیسے پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس وغیرہ کے ڈیٹا کو نئے سسٹم کے ذریعے محفوظ بنانے کے اقدامات بھی کیے ہیں۔

یہ آپریٹنگ سسٹم رواں سال کے آخر تک صارفین کو دستیاب ہو گا اور یہ امید کی جا رہی ہے کہ گوگل ابھی اس میں مزید اہم اور بڑے فیچرز کا اضافہ کرے گا ۔

مزید خبریں :