24 فروری ، 2020
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی قائم مقام چیئرپرسن نوشین جاوید امجد نے ٹیکس وصولی کا ہدف بہت زیادہ اور مشکل قرار دے دیا۔
کسٹمز ہاؤس کراچی میں اسسٹنٹ کلکٹرز کی پاسنگ آؤٹ تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایف بی آر کی قائم مقام چیئرپرسن نوشین جاوید کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس وغیرہ کے نمبروں میں کمی آئی ہے، ہدف پورا کرنا مشکل نظر آرہاہے۔
نوشین جاوید کا کہنا تھا کہ معاشی صورتحال دیکھتے ہوئے حکومت کا ٹیکس جمع کرنے کا ہدف بہت مشکل اور بڑا ہے، یہ نہیں کہوں گی کہ ٹارگٹ پورا نہیں ہوسکتا، ابھی 4 ماہ ہیں کوشش کررہےہیں لیکن مشکل بہت ہے۔
ایف بی آر کی چیئرپرسن کا کہنا تھا کہ اس سال سیلز ٹیکس، کسٹمز ڈیوٹی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں بہت کمی آئی ہے، اپنی ٹیم پر بھروسہ ہے کہ وہ کارگردگی دکھائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس دینےمیں مسائل آتے ہیں اسےکم کرنےکی کوشش کر رہے ہیں، ٹیکنالوجی کو زیادہ سے زیادہ لایا جارہا ہے، بارڈرز پر بھی اسکینرز لگائے جارہے ہیں۔
نوشین جاوید کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا اور تاجروں کا بھروسہ دو طرفہ ہوتا ہے، ہمیشہ کوشش ہوتی ہے بھروسے کا فقدان کم ہو۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین شبرزیدی غیر معینہ مدت کے لیے رخصت پر چلے گئے تھے جس کے بعد ایف بی آر کی ممبر ایڈمن نوشین جاوید امجد کو چیئرپرسن ایف بی آر کا اضافی چارج دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر ایک بار پھر طبیعت ناساز ہونے کے باعث رخصت پر گئے ہیں۔
اس سے پہلے شبر زیدی 6 سے 19 جنوری کے دوران طبیعت کی ناسازی کے باعث رخصت پر تھے۔
اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما کنول شوذب کا کہنا تھا کہ رخصت پر جانے والے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کو مافیاز کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
جیونیوز کے پروگرام ’ جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کنول شوذب کا کہنا تھا شبرزیدی کو صحت کے مسائل بھی ہیں اور ان کو آرام کی ضرورت ہے۔