پاکستان
Time 25 فروری ، 2020

نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کا معاملہ، پنجاب کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی

فائل فوٹو

لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت کے معاملے پر پنجاب کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سربراہی میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں چیف سیکریٹری اعظم سلیمان نے نوازشریف کی ضمانت پر گفتگو کا آغاز کیا جب کہ سیکریٹری داخلہ مومن آغا نے کابینہ کو ضمانت کے معاملے کی کارروائی پر بریف کیا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب کابینہ کے 7 وزرا نے نواز شریف کی ضمانت کی بھرپور مخالفت کی جب کہ اہم وزرا خاموش رہے، اس کے بعد تمام وزرا نے حتمی فیصلے کا اختیار وزیر اعلیٰ کو دیا۔

اجلاس کے دوران ڈاکٹر اختر ملک اپنی ہی حکومت پر برس پڑے اور کہا کہ پنجاب حکومت نے غلط رپورٹس بنائیں اور غلط رپورٹس کے باعث نوازشریف باہر چلے گئے۔

اس موقع پر وزیر صحت یاسمین راشد نے کابینہ میں وضاحت پیش کی کہ کوئی غلط رپورٹ نہیں بنائی گئی۔

بعدازاں کابینہ ارکان نے متفق ہوکر کہا کہ جو فیصلہ وزیر اعلیٰ کریں ہمیں قبول ہوگا جب کہ ساتھ ہی تجویز بھی پیش کی کہ وفاقی حکومت کی رائے بھی لے لی جائے۔

کابینہ ارکان کی رائے پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ وفاقی حکومت آن بورڈ ہے اور تمام کاروائی سے آگاہ رکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام شواہد کے بعد نواز شریف کی ضمانت میں توسیع نہیں دے سکتے۔

مزید خبریں :