وزیراعظم نے جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں وزیر قانون کو بھر پور حمایت کا یقین دلادیا

وزیراعظم عمران خان نے جسٹس فائز عیسیٰ کیس کے معاملے  پر  وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کو اپنی بھر پور حمایت کا یقین دلادیا۔

اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزیر قانون سے کہا ہے کہ حکومت اُن کے اور اُن کی لیگل ٹیم کے ساتھ ہے ۔

معاون خصوصی کے مطابق وزیراعظم  کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ امید ہے پاکستان میں ادارے مضبوط ہوں گے  اور عدالتیں آزادانہ اور خود مختارانہ کردار ادا کریں گی۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گھریلو صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں مزید ریلیف دینے کی تجاویز پیش کی گئیں جس میں 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو مزید ریلیف دینے کی تجویز شامل تھی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بجلی کی قیمتیں کسی صورت نہیں بڑھنی چاہئیں۔

فردوس عاشق اعوان کے مطابق وزیرِ اعظم نے کورونا وائرس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ ابھی تک پاکستان کورونا وائرس سے محفوظ ہے۔ مختلف ملکوں میں وائرس کی موجودگی کی اطلاعات کے پیش نظر ملک میں تمام ممکنہ حفاظتی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاکہ ملک کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھا جا سکے۔

'نواز شریف واپس نہ آئے تو اشتہاری قرار دیے جائیں گے'

ایک سوال کے جواب میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا بارہا مراسلے لکھنے کے باوجود نواز شریف نے میڈیکل رپورٹس جمع نہیں کرائیں، نواز شریف جس مقصد کے لیے بیرون ملک گئے وہ مقصد پورا نہیں ہوا اگر وہ پاکستان واپس نہ آئے تو اشتہاری قرار دیے جائیں گے۔

معاون خصوصی نے بتایا کہ کابینہ نے آڈٹ اوورسائٹ بورڈ کے دو ممبران ڈاکٹر طارق حسن اور جہاں آرا سجاد کے استعفے منظور کرنے اور ان کی جگہ عبدالرحمن قریشی اور راحت کونین حسن کو بطور ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی۔

 کابینہ نے ایگزم بنک آف پاکستان کے بورڈ ممبران کی تعیناتی کی بھی منظوری دی۔

معاون خصوصی کے مطابق کابینہ کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر معیشت میں مثبت رحجان سامنے آیا ہے جس میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں گروتھ کا رجحان سامنے آیا ہے، ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔ 

کابینہ کو بتایا گیا کہ افراط زر کے حوالے سے مشکلات ہیں تاہم اس میں بہتری کی توقع ہے۔

مزید خبریں :