26 فروری ، 2020
ایران میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کے باعث تفتان میں پاک ایران سرحد تیسرے روز بھی بند رہی جب کہ بلوچستان حکومت نے اندرون ملک سے ایران جانے والے زائرین کو صوبے میں داخل ہونے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت بلوچستان نے ملک کے دیگر علاقوں سے بلوچستان آکر تفتان کے راستے ایران جانے والے زائرین کو صوبے میں داخل ہونے سے قبل روک کر واپس کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
یہ احکامات ایران میں کورونا وائرس کی موجودگی کے پیش نظر جاری کیے گئے۔
ڈپٹی کمشنر شیرانی نے صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں کے پی کے اور اسلام آباد سے آنے والے زائرین کو روکنے کے لیے شیرانی میں چیک پوسٹ قائم کردی ہے۔
چیک پوسٹ میں تعینات لیویز اور پولیس کے اہلکار کو ہدایت کی گئی ہے کہ اسلام آباد اور کے پی کے سے آنے والے زائرین کو واپس بھیج دیا جائے۔
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ صوبے میں کورونا کی روک تھام کے لیے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں، تفتان میں پاک ۔ ایران سرحد فی الحال بند ہے اور تفتان میں بنیادی مرکز صحت میں قرنطینہ مرکز قائم کردیا گیا ہے۔
تفتان پہنچنے والے افراد کو 14 دن کے لیے آبزرویشن میں رکھا گیا ہے: ترجمان
ترجمان کے مطابق تفتان میں اس وقت 270 زائرین سمیت دیگر افراد موجود ہیں، ایران سے تفتان پہنچنے والے افراد کو 14 دن کے لیے آبزرویشن میں رکھا گیا ہے جب کہ ایران سے ملحقہ اضلاع گوادر، ماشکیل، مند اور پنجگور میں آئسولیشن وارڈز کردیے گئے ہیں، قرنطینہ اور آئسولیشن وارڈز میں ڈاکٹرز، ہیلتھ کٹس اور ماسک موجود ہیں۔
لیاقت شاہوانی نے مزید بتایا کہ ائیر پورٹس پر بیرون ملک سے آنے والوں کی اسکریننگ کی جارہی ہے، ایران میں اس وقت 5 ہزار سے زائد پاکستانی موجود ہیں، ایران میں موجود پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے بھی طریقہ کار طے کیا جائے گا، ایران سے تفتان پہنچنے والوں کو ائیر لفٹ کے ذریعے متعلقہ صوبوں کو بھجوانے کی تجویز ہے، ایران سے آنے والوں کے لیے ہیلتھ سرٹیفیکیٹ لازمی قرار دیا جارہا ہے۔
صوبے میں کام کرنے والے تمام چینی وائرس سے کلیئر ہیں: ترجمان
ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں اس وقت مختلف منصوبوں میں تقریباً 1200 چینی کام کررہے ہیں، صوبے میں کام کرنے والےچینی افراد کی کورونا کے حوالے سے اسکریننگ کی جارہی ہے، اسکریننگ کے دوران تمام چینی کورونا سے متعلق کلیئر پائے گئے ہیں۔
صوبائی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ بلوچستان سے اپنے وطن جانے والے چینی افراد کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے۔
وزیر ریلوے شیخ رشید نے کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر کوئٹہ سے تفتان تک ٹرین سروس معطل کردی۔
شیخ رشید احمد کا کہنا ہےکہ کوئٹہ اور تفتان کے درمیان چلنے والی چار ٹرینوں کو معطل کیا گیا ہے، یہ ٹرین سروس تاحکم ثانی معطل رہے گی۔
دوسری جانب تفتان میں پاک ایران سرحد چار روز سے بند ہے اور بارڈر کی بندش سے تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔
تفتان میں امیگریشن گیٹ چوتھے روز بھی بند ہونے کی وجہ سے لوگوں اورگاڑیوں کی آمدورفت معطل ہے جب کہ سرحد کے دونوں اطراف زائرین بڑی تعداد میں پھنسے ہوئے ہیں۔
تفتان کے راستے ایران جانے والے تاجر اور ان کا سامان پھنس گیا جب کہ پاکستان سے بھیجے جانے والا مالٹا سرحد پر پڑے پڑے خراب ہورہا ہے۔
گزشتہ روز تفتان میں پھنسے ایرانی ٹرانسپورٹرزکو ایران جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔
بلوچستان سے ملحقہ دونوں ہمسایوں ممالک ایران اور افغانستان میں کورونا وائرس کی موجودگی کے باعث صوبے میں اس حوالہ سے خوف وہراس ہے۔