پاکستان
Time 24 فروری ، 2020

کورونا کا خوف: پاک ایران سرحد بند، 250 افراد کو قرنطینہ میں رکھ دیا گیا

کورونا وائرس پاکستان میں پھیلنے سے روکنے کیلئے تفتان کے مقام پر پاک ایران سرحدی کراسنگ آج دوسرے روز بھی ہر قسم کی آمد و رفت کیلئے بند رہی۔

ایران سے آنے والے تقریباً 250 شہروں کو پاک ایران سرحد پر ہی روک لیا گیا ہے اور انہیں آئندہ 15 روز کیلئے قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان کی ایران سے متصل ’تفتان‘ سرحد کے اسسٹنٹ کمشنر نجیب اللہ قمبرانی نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم کوئی چانس نہیں لیں گے، اس لیے ان تمام افراد کو اگلے 15 دن تک سخت نگہداشت میں ہی رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 250 افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ صوبہ بلوچستان کے سیکرٹری صحت مدثر ملک نے بھی متعدد افراد کو قرنطینہ میں رکھنے کی تصدیق کی ہے اور بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق 2 سو سے 250 افراد کو سخت نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صرف رواں مہینے ہی ایران سے 7 ہزار زائرین وطن واپس آئے ہیں۔

خیال رہے کہ چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا یہ جان لیوا کورونا وائرس اب تک دنیا کے 29 ممالک میں پھیل چکا ہے اور سب سے زیادہ اموات چین میں ہوئی ہیں جہاں اب تک 77 ہزار 150 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے اور 2592 افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔

اس کے علاوہ ایران، عراق، اٹلی، جنوبی کوریا، افغانستان، جاپان و دیگر ممالک میں بھی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے ایران میں اب تک کورونا سے 50 ہلاکتوں کی خبر دی ہے تاہم ایرانی نائب وزیرصحت نے خبرایجنسی کی رپورٹ مسترد کردی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 12 ہے۔

ایران میں سب سے زیادہ متاثر شہر قم ہوا ہے جہاں دنیا بھر سے زائرین آتے ہیں یہی وجہ ہے کہ کورونا کے مزید ممالک میں بھی پھیلنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔

پاک ایران سرحد پر گاڑیوں کی طویل قطاریں

کسی کو تفتان سے ایران اور ایران سے پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے— فوٹو: پی ڈی ایم اے

تفتان میں پاک - ایران سرحد پر امیگریشن گیٹ دوسرے روزبھی بند ہے جس کی وجہ سے سرحد کے دونوں اطراف لوگوں اور گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہے۔

امیگریشن گیٹ گذشتہ روز بند کیا گیا تھا جو آج دوسرے روزبھی بند ہے۔

امیگریشن حکام کے مطابق تفتان میں فی الحال امیگریشن گیٹ بند رکھنے کی ہدایات دی گئی ہیں اور کسی کو تفتان سے ایران اور ایران سے پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایران جانے والے مال بردار کنٹینرز میں مالٹا سمیت دیگر سامان لدا ہواہے اور اگر ایک دو دن مالٹے کے کنٹینرز نہیں چھوڑے گئے تو وہ خراب ہوجائیں گے اور لاکھوں روپے کے نقصان کا خدشہ ہے۔

تفتان کے باسی خوف کا شکار

ایران میں کرونا وائرس کے پھیلنے اور درجنوں واقعات رپورٹ ہونے کے بعد ایرانی سرحد سے ملحقہ پاکستانی شہر تفتان کے باسی شدید خوف کا شکار ہوگئے ہیں۔

بلوچستان کے ضلع چاغی کی سب تحصیل تفتان، 20 ہزار آبادی والا شہر تفتان پاک ایران سرحدی علاقے میں واقع ہے۔

ہمسایہ ملک ایران میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات کی اطلاعات کے بعد تفتان شہر میں خوف وہراس کا عالم ہے۔

شہر میں کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے، دو وقت کی روٹی کمانے والے مزدور ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔ ایران سے اشیائے خور و نوش نہ آنے سے علاقے میں اشیائے ضرورت کی کمی شروع ہوگئی ہے۔

طبی سہولتوں کا فقدان

تفتان میں ایک بیسک ہیلتھ یونٹ تو ضرور ہے مگر وہاں زیادہ مریضوں کو رکھنے کی گنجائش نہیں ہے— فوٹو: پی ڈی ایم اے

تفتان میں ایک جانب کاروبار متاثر ہے تو دوسری جانب شہر میں طبی سہولیات کا بھی فقدان نمایاں ہے۔

تفتان میں ایک بیسک ہیلتھ یونٹ تو ضرور ہے مگر وہاں زیادہ مریضوں کو رکھنے کی گنجائش نہیں ہے۔

حکومت کی جانب سے وہاں 10 ہزار ماسک بھجوائے جانے کے اعلان کے باوجود تفتان میں شہریوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے ماسک نہیں مل رہے، عام ماسک کی قیمت میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس ایک جان لیوا مرض ہے،ایران، چین اور دنیا کے دیگر ممالک میں ہونے والی اموات کے بعد بلوچستان میں سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے، صوبائی حکومت کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے زبانی طور پر تو دعوے کرتی نظر آتی ہے لیکن تفتان میں عام آدمی کو ماسک تک دستیاب نہیں۔

کورونا وائرس ایک عفریت ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال اسمبلی میں کورونا وائرس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے — فوٹو: بلوچستان حکومت

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ایک عفریت ہے جس کیلئے تمام تر احتیاطی تدابیراختیار کی گئی ہیں۔

یہ بات انھوں نے آج صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں کورونا وائرس کی روک تھام کےحوالے سے تحریک التواء پر بحث کو سمیٹتے ہوئے کہی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ کورونا وائرس کوئی فلو یا نمونیا نہیں ہے کہ یکدم سارا کام ہوجائےگا، کورونا وائرس نے ترقیاقی یافتہ ممالک کے سسٹم کو جام کر دیا ہے، ہم بھی اس کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ وزیراعظم سے رابطہ ہوا اور متعلقہ اداروں سے بھی رابطہ ہے، ہماری جتنی استطاعت ہے ہم کررہے ہیں، یہ کورونا لاعلاج ہےتاہم کوروناوائرس کےحوالےسے ہم سنجید گی سے کوششیں کررہے ہیں۔

جام کمال نے کہاکہ کیمپوں کے قیام سمیت بارڈر پرکنٹرول ومانیٹرنگ سمیت سارے اقد امات اٹھائے گئے ہیں ہماری حکومت نے سنجیدگی سے تمام تدابیر اختیارکی ہیں اور مزید بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

تربت میں ایمرجنسی نافذ

ایران بارڈر پر زائرین میں کھانا تقسیم کیا جارہا ہے — پی ڈی ایم اے بلوچستان 

کوروناوائرس کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر تربت میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

ٹیچنگ اسپتال تربت میں 10 بیڈز پر مشتمل کورونا وائرس وارڈ تیار کرلیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کیچ میجر (ر)محمد الیاس کبزئی نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملک ایران میں کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد بلوچستان حکومت کی طرف سے ایران سے متصل بلوچستان کے دیگر سرحدی علاقوں کی طرح تربت میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کیلئے تمام انتظامات کئے جارہے ہیں، ہیڈ کوارٹر کے علاوہ ایران کے سرحدی علاقوں میں آئیسولیشن کیمپ قائم کریں گے۔ آئی سولیشن کیمپز میں ڈاکٹروں کیلئے بنیادی آلات کا بندوبست کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی طرف سے تربیت یافتہ ڈاکٹروں کی ٹیم جلد ہی کوئٹہ سے تربت پہنچے گی۔

زائرین پر پابندی نہیں، عوام ایران کا سفر کم سے کم کریں: وزیر مذہبی امور

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور علمائے کرام کے ساتھ اجلاس میں مصروف ہیں — فوٹو: وزیر مذہبی امور آفیشل 

ایران میں کوروناوائرس کے معاملے پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی زیرصدارت اجلاس ہواجس میں تمام صورتحال پر غور کیاگیا۔

اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور مذہبی رہنما بھی شریک تھے۔

اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے عوام سے ایران کا سفر کم سے کم کرنے کی اپیل کی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان قطعی طورپر زائرین پرپابندی نہیں لگارہی، صرف مخصوص وقت کے لیے احتیاطاً عوام ایران کا سفر کم سے کم کریں۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال کوشش ہے زائرین اور تجارت کے لیے سفر کو کم سے کم کیا جائے۔

چین میں کورونا سے مزید 150 افراد ہلاک، دیگر ملکوں میں اموات 27 ہو گئیں

چینی شہر وہان میں ایک اسپتال کے آئی سی یو کا منظر — فوٹو: آئی این پی

چین میں کورونا وائرس سے مزید 150 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ دیگر ممالک میں پراسرار وبا کے باعث ہلاک افراد کی تعداد 27 ہو گئی ہے۔

چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید 409 نئے مریضوں کی تصدیق ہو گئی ہے جب کہ وبا سے ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 592 تک پہنچ گئی ہے۔ اس طرح کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 77 ہزار 150 ہو گئی ہے۔

دوسری جانب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین کے علاوہ دیگر ملکوں میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 27 ہو گئی ہے۔

اگر کورونا وائرس سے مجموعی ہلاکتوں کی بات کی جائے تو دنیا بھر میں یہ تعداد 2 ہزار 619 تک پہنچ گئی ہے۔

بحرین ،کویت اور عمان میں بھی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آگئے ہیں۔

مزید خبریں :