کورونا سے متاثر یحییٰ 20 فروری کو ایران سے آیا، ائیرپورٹ پر معائنہ نہیں کیا گیا

اس صورتحال نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور ائیرپورٹ حکام کی جانب سے مسافروں کے معائنے کے دعوے کی قلعی کھول دی ہے— فوٹو: فائل

پاکستان میں کورونا وائرس کے پہلے دو کیسز سامنے آگئے، ایک کیس کراچی اور دوسرا اسلام آباد میں سامنے آیا ہے۔

محکمہ صحت سندھ کی ترجمان میران یوسف کے مطابق کراچی کے رہائشی 22 سالہ یحییٰ جعفری میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس نے اپنے دوست کے ہمراہ ایران کا سفر کیا تھا جہاں سے اس میں کورونا وائرس منتقل ہوا۔

ذرائع کے مطابق یحییٰ جعفری 20 فروری کو ایران سے واپس آیا لیکن ائیرپورٹ پراس کا معائنہ نہیں کیا گیا تاہم طبیعت خراب ہونے پر آج وہ خود آغا خان یونیورسٹی اسپتال گیا اور اپنا معائنہ کرایا جہاں پر اس میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

میران یوسف کے مطابق کورونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد یحییٰ جعفری کو آغا خان اسپتال میں داخل کرکے قرنطینہ میں رکھ دیا گیا ہے جبکہ اس کے اہلخانہ کو بھی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور اس جہاز میں آنے والے تمام مسافروں کا معائنہ کیاجائے گا تاکہ صورتحال واضح ہو سکے جبکہ اس سلسلے میں تمام اقدامات کیے جارہے ہیں۔

یہاں حیرت انگیز امر یہ ہے کہ رواں ماہ میں ہی چین سے 22 سالہ پاکستانی طالبعلم عبداللہ کراچی واپس آیا تھا جس کا ائیرپورٹ پر معائنہ نہیں کیا گیا جس پر طالبعلم نے خود 17 فروری کو ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال کا دورہ کیا اور بتایا کہ اس کا معائنہ نہیں کیا گیا اور اسے شک ہے کہ اسے کورونا وائرس ہے جس پر اسے قرنطینہ میں رکھ کر اس کے ٹیسٹ کیے گئے اور نمونے قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد بھی بھیجے گئے تاہم اس میں کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

اس ساری صورتحال نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور ائیرپورٹ حکام کی جانب سے مسافروں کے معائنے کے دعوے کی قلعی کھول دی ہے۔

مزید خبریں :