27 فروری ، 2020
ایران میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے باعث حفاظتی انتظامات کے پیش نظر تفتان میں پاک ایران سرحد پانچویں روز بھی بند ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ صوبے میں کورونا کی روک تھام کے لیے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں، تفتان میں پاک ۔ ایران سرحد فی الحال بند ہے اور تفتان میں بنیادی مرکز صحت میں قرنطینہ مرکز قائم کردیا گیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر تفتان نجیب قمبرانی کے مطابق ایران سے آنے والے مسافروں کے لیے خیمہ اسپتال پر کام جاری ہے، پاکستان ہاؤس میں بھی خیمہ اسپتال قائم کردیا گیا جب کہ پی ڈی ایم اےکے ڈاکٹرز مسافروں کا روزانہ کی بنیاد پر معائنہ کررہے ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر نےبتایا کہ ایران میں اس وقت 5 ہزار سے زائد پاکستانی زائرین موجود ہیں جنہیں واپسی پر 14 روز تک خیمہ اسپتال میں رکھا جائےگا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق 270 مسافروں کو پاکستان ہاؤس میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ایران سے کسی مسافر کی امیگریشن نہیں کی جا رہی ہے اور پاکستان میں کئی روز سے پہنچے 418 ایرانی شہریوں کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔
دوسری جانب لیویز ذرائع کے مطابق راہداری گیٹ بند ہونے کے باعث مقامی افراد ایران میں پھنس گئے ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت بلوچستان نے ملک کے دیگر علاقوں سے بلوچستان آکر تفتان کے راستے ایران جانے والے زائرین کو صوبے میں داخل ہونے سے قبل روک کر واپس کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے آج پاک ایران سرحد تفتان کا دورہ بھی کیا اور وفاقی سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹر اللہ بخش کے ہمراہ تمام حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ہیلپ لائن 1166 قائم کردی ہے، عوام احتیاط اور ذمہ داری کو اپنا شعار بنائیں۔ وزارتِ صحت کی جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر ضرور عمل کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوروناوائرس سے متاثرہ 97 فیصد مریض صحت مند ہو جاتے ہیں۔