دنیا
Time 28 فروری ، 2020

نئے وزیراعظم کا انتخاب، مہاتیر محمد کی اسمبلی اجلاس بلانے کی درخواست مسترد

فائل فوٹو: مہاتیر محمد

کوالالمپور: ملائیشیا میں اسپیکر اسمبلی نے نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے اسمبلی اجلاس بلانے کی مہاتیر محمد کی درخواست کو مستردکردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ملائیشیا کے قائم مقام وزیراعظم مہاتیر محمد نے نئے وزیراعظم کے انتخابات کے لیے اسمبلی کا خصوصی اجلاس آئندہ ہفتے بلانے کی درخواست کی تھی جسے اسپیکر نے مسترد کردیا جب کہ اسپیکر کی جانب سے بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے۔

اتحادی جماعت کے ساتھ اختلافات کے بعد وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے والے مہاتیر محمد نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ملک کے بادشاہ نے نئے وزیراعظم کے لیے انہیں ووٹنگ کا حکم دیا ہے۔

ملائیشین پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد عارف یوسف نے کہا کہ انہیں مہاتیر محمد کی جانب سے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کی درخواست موصول ہوئی تھی لیکن اجلاس بادشاہ کے حکم کے بغیر نہیں بلایا جاسکتا۔

اسپیکر نے کہا کہ نئے وزیراعظم کے انتخاب کے سلسلے میں اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کے لیے باضابطہ طور پر بادشاہ کے احکامات کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا اس طرح کے کسی بھی خصوصی اجلاس کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق قائم مقام وزیراعظم مہاتیر محمد کے ترجمان نے فوری طور پر اس حوالے سے بیان جاری نہیں کیا۔

دوسری جانب ملائیشیا کے بادشاہ سلطان عبداللہ سلطان احمد شاہ نے نئی حکومت کے قیام کے سلسلے میں جمعہ کے روز ایک اہم اجلاس بھی طلب کیا۔

مہاتیر محمد کے سیاسی کیرئیر پر ایک نظر

ڈاکٹر مہاتیر محمد 10جولائی 1925 کو پید ہوئے۔ اسکول میں داخلے کے وقت ان کی تاریخ پید ائش 20 دسمبر لکھوائی گئی۔

مہاتیر محمد کے دادا بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھتے تھے جنہیں British East India Company نے ملائیشیا بھیجا تاکہ وہ وہاں کے باشندوں کو انگلش سکھا سکیں۔

دوسری جنگ عظیم کے دوران جب ملایا پر جاپانیوں کا قبضہ ہو گیا تو انگلش میڈیم اسکول بند کروا دیے گئے جس کے باعث مہاتیر محمد کو تعلیم درمیان میں ہی چھوڑنا پڑی اور وہ گھر کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے جوس بیچنے لگے۔

مہاتیر محمد نے جنگ عظیم دوئم کے خاتمے کے بعد دوبارہ اپنی تعلیم شروع کی اور سنگاپور کے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا۔

1957 میں مہاتیر محمد نے عملی سیاست میں قدم رکھا اور یونائیٹڈ ملایو نیشنل آرگنائزیشن UMNO میں شمولیت اختیار کی۔

بابائے ملائیشیا تنکو  عبدالر حمان سے اختلافات کی وجہ سےمہاتیر محمد کو 1959 میں پارٹی سے نکال دیا گیا۔

ملائیشیا کے دوسرے وزیراعظم عبدالرزاق انھیں دوبارہ پارٹی میں لے آئے اور یہیں سے مہاتیر محمد کی سیاسی کامیابیوں کا سفر شروع ہوا۔

1964 میں پہلی بار پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے، 1974 میں ملائیشیاکےوزیر تعلیم مقرر ہوئے، 1976 میں نائب وزیر اعظم، 1978 میں وزیر صنعت و تجارت بنے۔

16 جولائی 1981 کو مہاتیر محمد نے ملائیشیا کے چوتھے وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔

مہاتیر کی پالیسیوں سے ملائیشیا ایک پسماندہ ملک سے ایشین ٹائیگر بن گیا ہے۔ اکتوبر 2003 میں  وزارتِ عظمیٰ سے دستبرداری کے بعد مہاتیر محمد نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔

2016 میں مہاتیر محمد ایک بار پھر سیاست کے میدان میں آئے اور اپنی نئی جماعت PPBM بنائی، دیگر ہم خیال جماعتوں سے انتخابی اتحاد کیا اور اس جماعت کو شکست دی جس میں رہتے ہوئے وہ خود دو دہائیوں تک وزیر اعظم رہے۔

مزید خبریں :