نوازشریف نے واپسی کا کہہ دیا تو حکومت کے ہاتھ پیر پھول جائیں گے: احسن اقبال

پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ نواز شریف بہت خود دار انسان ہیں، اگر حکومت نے ان کی صحت کے بارے کوئی بات کی تو وہ پاکستان واپس آنے کا کہہ دیں گے جس سے حکومت کے ہاتھ پیر پھول جائیں گے۔

جیو نیو ز کے پروگرام جیو پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ جج کے فیصلے کی سیاہی خشک نہیں ہوئی کہ نیب نے اگلے دن بلا لیا، کاش نیب کی یہ پھرتیاں آٹا چینی مافیا کے خلاف بھی ہوتیں مگر سارے مافیا وزیراعظم کی چھتری تلے بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب قانون میں ترمیم نہ کرنے کی ذمہ داری کسی حد تک ہم پر ہے لیکن عمران خان نیب قانون میں ترمیم نہیں ہونے دیں گے۔

احسن اقبال نے مزیدکہا کہ عمران خان ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ تقسیم کرنے والا لیڈر ہے، عمران خان فارن فنڈگ کیس میں کلین کیوں نہیں بنتے؟

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے پاکستان پر اسٹریٹجک پروگرام کمپرومائز کرنے کا دباؤ ڈالا جائے گا، واحد راستہ نیشنل ڈائیلاگ کے ذریعے 10 سال کے روڈ میپ پر اتفاق کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ذاتی رائے ہے کہ حکومت کو آئندہ بجٹ بنانے کا موقع دیا جائے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک کو حکمرانی کا کورونا وائرس کھا رہا ہے، حکمرانی کے کورونا وائرس کا واحد علاج فوری صاف شفاف الیکشن ہے، اس سال صاف شفاف الیکشن کرائے جائیں۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ پارلیمان کے اندر اور باہر احتجاج جاری رکھیں گے، آئندہ انتخابات میں عوام نواز شریف کو جھولیاں بھر کے ووٹ دیں گے۔

پارٹی میں اختلاف کی افواہوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

نواز شریف کے حوالے سے احسن اقبال نے بتایا کہ نواز شریف بہت خود دار انسان ہیں، اگر حکومت نے ان کی صحت کے بارے کوئی بات کی تو وہ پاکستان واپس آنے کا کہہ دیں گے جس سے حکومت کے ہاتھ پیر پھول جائیں گے اور پھر حکومت ہیتھرو ائیرپورٹ پر نوازشریف کو روکے گی کہ علاج مکمل کر کے واپس آئیں۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ  حکومت نواز شریف اور شہباز  شریف کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھے گی۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ نواز شریف نے اپنے علاج سے متعلق کوئی رپورٹ پنجاب حکومت کو جمع نہیں کرائی، نواز شریف کو پاکستان واپس لانے کا وقت آپہنچا ہے۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر 2019 سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کے مسلسل ٹیسٹ اور طبی معائنہ کیا جارہا ہے اور جلد ہی دل کا آپریشن کیا جائے گا۔

مزید خبریں :