02 مارچ ، 2020
وفاقی حکومت نے 25 ہزار روپے سے کم آمدن والے افراد کو راشن کی خریداری میں معاونت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کم آمدنی والے طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے کم آمدنی والے طبقوں کو ریلیف کی فراہمی کے حوالے سے حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات اور ان کو مزید مؤثر بنانے کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیرِ اعظم کو ملک بھر میں جاری غربت کے ازسر نو سروے کی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت 25 ہزار روپے سے کم آمدن والے افراد کو راشن کی خریداری میں معاونت کرے گی اور آٹا، چینی، دال اور گھی کی خریداری میں مدد کرے گی۔
اجلاس میں کہا گیا ہے کہ وفاق اور صوبے مل کر اِس فیصلے پر عملدرآمد کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے آئندہ بجٹ میں راشن خریداری کے لیے رقم مختص کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں کوئی بھوکا نہیں سوئے گا، موجودہ حکومت ایسے سفید پوش طبقے کا سہارا بنے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کمزور طبقوں کو بنیادی اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لیے یوٹیلٹی اسٹورز نیٹ ورک کے ذریعے معاونت کررہے ہیں، پناہ گاہوں اور لنگر خانوں کا قیام کمزور طبقے کی معاونت کے عزم کا عملی مظہر ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بے سہارا کمزور طبقوں کی معاونت کے لیے نجی شعبے اور مخیر حضرات کی حکومت سے پارٹنرشپ قابل تحسین ہے۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ کم آمدنی والے طبقے کو مزید ریلیف کی فراہمی کے لیے تفصیلی غور کیا جائے تاکہ قابل عمل تجاویز پر عمل درآمد ممکن بنایا جاسکے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ غریب لوگوں کو ریلیف فراہم کرنا ترجیح ہے اور غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہرحد تک جائیں گے۔
اس کے علاوہ یوٹیلٹی اسٹورز کو بھی 10 ارب کا پیکج دیا گیا ہے جہاں سے آٹا، گھی اور چینی کم قیمت پر دستیاب ہیں۔