پاکستان

اسلام آباد شہر میں انڈسٹریل زون بنانے کی اجازت نہیں دیں گے: چیف جسٹس

10 سال بعد آئی 17 بھی شہر کے درمیان آجائے گا: چیف جسٹس — فوٹو:فائل

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے آئی نائن انڈسٹریل ایریا کیس کی سماعت کے دوران ریماکس دیے کہ اسلام آباد میں اسٹیل کی صنعت لگانا سمجھ سے باہر ہے، اسلام آباد شہر میں انڈسٹریل زون بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں آئی نائن انڈسٹریل ایریا میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ 

دوران سماعت چیمبر آف کامرس کے نمائندے نے کہا کہ ہم نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو نئے انڈسٹریل زون سے متعلق بار بار درخواست دی ہے، آئی 17 میں سی ڈی اے انڈسٹریل ایریا بنانے جا رہا ہے۔

اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 10 سال بعد آئی 17 بھی شہر کے درمیان آجائے گا، ٹیکسٹائل طرز کی انڈسٹری چاہے اسلام آباد میں بنا لیں لیکن اسٹیل کی فیکٹریاں گوجرانوالہ یا پشاور لے جائیں، اسلام آباد میں اسٹیل کی صنعت لگنا سمجھ سے باہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد شہرمیں انڈسٹریل زون بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، شہر کا ماسٹرپلان بدلنے کی اجازت دی تو ایک ہفتے میں مارگلہ کی پہاڑیاں غائب ہوجائیں گی، بلیو ایریا میں ہر جگہ کوڑا کرکٹ نظر آتا ہے، اسلام آباد کا میئر یہاں کم لندن میں زیادہ ہوتا ہے۔

اس دوران چیف جسٹس نے ڈی جی ماحولیاتی تحفظ فرزانہ الطاف کو مخاطب کرکے کہا کہ ان کا ادارہ بھی کام نہیں کررہا، آپ کے انسپکٹر بھی جا کر اپنا ہاتھ گرم کرکے آجاتے ہوں گے۔

ڈی جی ماحولیات نے جواب دیاکہ  ان کے ادارے کے پاس تو ایک انسپکٹر تک نہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد کی سڑکوں پر گند اور کوڑا ملتا ہے، شہر میں لاقانونیت اور بیڈگورننس ہے، ایم سی آئی اور سی ڈی اے ملازمین نظر نہیں آتے، لگتا ہے گھوسٹ ملازمین بھرتی کررکھے ہیں، سی ڈی اے کا چپڑاسی سرکاری زمینوں پر قبضہ کروا دیتا ہے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ سی ڈی اے سپریم کورٹ کے احکامات نہیں مانتا، اسے معلوم نہیں کس چیز سے کھیل رہا ہے، عدالت ایک حکم جاری کرے تو ترقیاتی ادارہ بند اور ملازمین فارغ ہوجائیں گے، اگر اس ادارے نے آئین کے تحت نہیں چلنا تو قوم کو اس کی ضرورت نہیں۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد شہر میں انڈسٹریل زون بنانے کی اجازت کس نے دی؟ سنا ہے اسلام آباد اور کینبرا ایک ساتھ ڈیزائن ہوئے، کینبرا اپنے ڈیزائن پرموجود ہے، ہم نے اسلام آباد کو ایک طرف کے پی کے ساتھ ملا لیا اور دوسری طرف لاہور جا رہے ہیں، اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ایسا کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔

عدالت نے میئر اسلام آباد اور چیئرمین سی ڈی اے کو طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ چیمبر آف کامرس کا نمائندہ اور ڈی جی ای پی اے آلودگی کے خاتمے سے متعلق مشترکہ رپورٹ جمع کروائیں۔ 

مزید خبریں :