سندھ پولیس نے صحافی عزیز میمن کی موت کوطبعی قرار دے دیا

سندھ پولیس نے  محراب پور کے صحافی عزیز میمن کی موت کو طبعی قرار دے دیا۔

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) پولیس حیدرآباد ریجن ولی اللہ نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں صحافی کے قتل کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ نجی ٹی وی کے رپورٹر عزیز میمن کی موت طبعی ہے، تفتیش کے لیے کیمرہ مین حراست میں ہے۔

ایڈیشنل آئی جی کے مطابق صحافیوں کے دباؤ پر قتل کی ایف آئی آر درج کی گئی تھی جس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی نے عزیز میمن کے مبینہ قتل کی تمام رپورٹس کمیٹی کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سندھ کی رکن صوبائی اسمبلی شہناز انصاری کے قتل اور انہیں پولیس سیکیورٹی فراہم نہ کیے جانے پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔

واضح  رہے کہ گذشتہ ماہ 16 فروری کو ضلع نوشہروفیروز کے شہر محراب پور میں سندھی چینل کے ٹی این کے رپورٹر عزیز میمن کی لاش نہر سے برآمد ہوئی تھی جس کے بعد قتل کے شبے میں ان کے ساتھی کیمرہ مین کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

مقتول صحافی عزیز میمن کو گذشتہ سال بلاول بھٹو کے ٹرین مارچ کے دوران اس وقت شہرت ملی تھی جب انہوں نے ٹرین مارچ میں 200 روپے لے کر آنے والی خواتین کی اسٹوری کی تھی۔

خبر کے بعد مقتول صحافی عزیز میمن کو دھمکیاں مل رہی تھیں جس کا اظہار انہوں نے کئی بار کیا بھی تھا۔

مزید خبریں :