صحافی عزیز میمن کے مبینہ قتل کی تحقیقات جے آئی ٹی سے کرانے کا فیصلہ

 سندھ حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی کا نوٹیفکشن جلد جاری کیے جانے کا امکان ہے،ذرائع،فوٹو:فائل

سندھ حکومت نے صحافی عزیز میمن کے مبینہ قتل کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق ضلع نوشہروفیروز کے شہر محراب پور میں گذشتہ ماہ مبینہ طور پر قتل ہونے والے نجی ٹی وی کے رپورٹر عزیز میمن کی موت کی  تحقیقات جے آئی ٹی سے کرائی جائیں گی۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی کا نوٹیفکشن جلد جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ سندھ پولیس نے محراب پور کے صحافی عزیز میمن کی موت کو طبعی قرار دے دیا ہے۔

سندھ پولیس نے صحافی کی موت کوطبعی قرار دے دیا

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) پولیس حیدرآباد ریجن ولی اللہ نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں صحافی کے قتل کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ نجی ٹی وی کے رپورٹر عزیز میمن کی موت طبعی ہے، تفتیش کے لیے کیمرہ مین حراست میں ہے۔

'عزیز میمن کاقتل طبعی موت قراردینا ایک سازش ہے'

دوسری جانب مقتول صحافی عزیز میمن کے بھائی حفیظ میمن نے قائمہ کمیٹی میں پیش کی گئی رپورٹ مستردکرتے ہوئے قتل کی تحقیقات  جے آئی ٹی یا جوڈیشل کمیشن سے کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔

حفیظ میمن کا کہنا تھا کہ ایسی رپورٹ پیش کرکے شہید عزیز میمن کے قتل کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ کا ابھی صرف ایک حصہ آیا ہے،حتمی رپورٹ آنے سے قبل عزیز میمن کی موت طبعی کیسے قرار دیدی گئی؟

مقتول صحافی کے بھائی کے مطابق حتمی رپورٹ آنے سے قبل عزیز میمن کاقتل طبعی موت قراردینا ایک سازش ہے،عزیز میمن کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا۔

مزید خبریں :