Time 05 مارچ ، 2020
دنیا

چین میں کورونا وائرس سے مزید 32 ہلاکتیں، امریکا میں بھی اموات 11 ہو گئیں

چین میں کورونا وائرس کے 160 اور جنوبی کوریا میں 149 نئے کیسز سامنے آئے، اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد 107 ہو گئی۔ فوٹو: رائٹرز

چین میں کورونا ائرس سے مزید 32 افراد کی ہلاکت سامنے آئی ہے جب کہ امریکا میں بھی اموات کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران چین میں کورونا وائرس کے 160 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ جنوبی کوریا چین کے بعد دوسرا بڑا متاثر ملک ہے جہاں کورونا کے مزید 149 کیسز سامنے آئے ہیں۔

مزید 32 افراد کی ہلاکت کے بعد چین میں اموات کی مجموعی تعداد 3 ہزار 13 ہو گئی ہے جب کہ اٹلی میں ہلاکتیں 107 اور ایران میں 92 ہو گئی ہیں۔

امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 11 ہو گئی جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 130 ہو گئی ہے۔

اسی طرح برطانیہ میں مریضوں کی تعداد 87 ہو گئی جس کے بعد برطانیہ میں کئی عالمی کمپنیوں کے دفاتر بند کر دیئے گئے ہیں جب کہ لندن میں ہونے والا سالانہ کتاب میلہ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔

عراق میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2 ہو گئی۔ فرانس میں 4، اسپین میں 2 اور آسٹریلیا میں بھی دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

سویڈن میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 52 اور ناروے میں 56 ہو گئی۔

کورونا وائرس دنیا کے 84 ملکوں تک پھیل گیا ہے اور دنیا بھر میں مجموعی طور پر 3 ہزار 285 افراد ہلاک اور متاثرہ افراد کی تعداد 95 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

اس کے علاوہ 51 ہزار سے زائد افراد صحتیاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔

کورونا وائرس کیخلاف چین کے اقدامات امید کی سنہری کرن

عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے خلاف چین کے اقدامات کو امید کی سنہری کرن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 6کروڑ افراد کو لاک ڈاؤن کرنے سے وبا پھیلنے سے روکنے میں مددملی۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ دنیا میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے سے روکی جا سکتی ہے۔

آئی ایم ایف کا 50 ارب ڈالر امداد کا اعلان

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 50 ارب ڈالر کے پروگرام کا اعلان کیا ہے۔

ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹینا جورجیوا کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کی رقم فوری طور پر دستیاب ہو گی، رقم کم آمدنی والوں کے لیے ایمرجنگ مارکیٹ والے ملکوں کیلیے ہو گی۔

آئی ایم ایف حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ 50 ارب ڈالر کی رقم کا زیادہ حصہ سود سے پاک ہو گا، ضروری نہیں متاثرہ ممالک آئی ایم ایف پروگرام میں پہلے سے شامل ہوں۔

مزید خبریں :