پاکستان
Time 06 مارچ ، 2020

وقت آنے پر سیاسی جماعتوں کو 19 ویں ترمیم پر نظرثانی کرنا ہوگی، بلاول

لاہور: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ 18 ویں آئینی ترمیم سےعوام کو تعلیم، فیئر ٹرائل، معلومات تک رسائی کے آئینی حقوق دستیاب ہوئے، یہ حقوق پہلےآئین میں شامل نہیں تھے۔

لاہور میں ایک تقریب سے خطاب میں بلاول نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت صدر کے تمام اختیارات وزیراعظم کو اور وفاق کے زیادہ تراختیارات صوبوں کو منتقل کیے گئے، 18 ویں ترمیم میں ججوں کی تقرری کا اختیار پہلی بار پارلیمنٹ کو دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اُس وقت حکومت کوبلیک میل کرکے19ویں ترمیم کرائی گئی، وقت آنےپرسیاسی جماعتوں کو19ویں ترمیم پرنظرثانی کرناہوگی۔

بلاول نے مزید کہا کہ این ایف سی ایوارڈ پرتمام صوبوں کا اتفاق رائے ایک تاریخی واقعہ تھا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ بہت بڑا مغالطہ ہے کہ منتخب لوگوں کی نسبت وفاقی بیوروکریسی زیادہ سمجھدار ہے۔18 ویں ترمیم کے بعد سندھ میں مزدوروں کو ان کے تمام حقوق دیے گئے، لیبر لاز کے حوالے سے پنجاب حکومت سندھ حکومت سے بہت پیچھے ہے، مفت ہیلتھ کیئر میں بھی سندھ سب صوبوں سے آگے ہے، ہم نے سندھ میں ہیلتھ کیئر پر سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی۔

بلاول نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود وفاقی حکومت نے سندھ کے صحت کے ادارے لینے سے انکار کردیا تھا، وفاقی حکومت کو صحت پر سرمایہ کاری میں دلچسپی نہیں، وفاقی بیوروکریٹس صرف قرضوں کی ادائیگی اور ڈیفنس اخراجات پرسرمایہ کاری کےعلاوہ کچھ نہیں کرناچاہتے، وفاقی بیوروکریٹس تعلیم اور صحت پر سرمایہ کاری کیلئے ہرگز تیار نہیں۔

مزید خبریں :