عزیز میمن کی موت دَم گُھٹنے کے باعث ہوئی: پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

صوبہ سندھ کے ضلع نوشہروفیروز کے علاقے محراب پور میں صحافی عزیز میمن کے قتل کے معاملے پر حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی۔

گزشتہ ماہ 16 فروری کو ضلع نوشہروفیروز کے شہر محراب پور میں سندھی چینل کے ٹی این کے رپورٹر عزیز میمن کی لاش نہر سے برآمد ہوئی تھی جس کے بعد قتل کے شبے میں ان کے ساتھی کیمرہ مین کو حراست میں لیا گیا تھا۔

اب صحافی عزیز میمن کے قتل کے معاملے پر حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس کے مطابق ان کی موت دم گھٹنے کے باعث ہوئی۔

رپورٹ میں جسم پر تشدد کے نشانات ہونے یا ہونے کے بارے میں کوئی ذکر نہیں۔

حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ رورل ہیلتھ سینٹر محراب پور کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر تحسین میمن اور ڈاکٹر زاہد شیخ کے دستخط سے جاری کی گئی۔

قاتلوں کی گرفتاری کے لیے صحافیوں کا احتجاج

دوسری جانب پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری ہونے کے بعد پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے)  کے رہنماؤں سمیت خیرپور، نوشہرو فیروز، سکھراور حیدرآباد کے صحافیوں نے محراب پور تھانے کے سامنے احتجاج کیا۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججوں پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

صحافیوں نے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر 12 مارچ کو آر پی او آفس حیدرآباد کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا۔

عزیز میمن کے قتل کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل

خیال رہے کہ سندھ حکومت نے صحافی عزیز میمن کے قتل پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی ہے۔

صوبائی محکمہ داخلہ نے جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق جے آئی ٹی ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) پولیس حیدرآباد ریجن کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے۔

جے آئی ٹی میں پولیس، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)، اسپیشل برانچ کے افسران اور ماہرین کو شامل کیا گیا ہے اور یہ ٹیم 15 روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) پولیس حیدرآباد ریجن ڈاکٹر ولی اللہ نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بتایا تھا کہ میڈیکل رپورٹ میں صحافی کے قتل کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ نجی ٹی وی کے رپورٹر عزیز میمن کی موت طبعی ہے۔ 

مزید خبریں :