10 مارچ ، 2020
کورونا وائرس سے متاثرہ ملک جنوبی کوریا سے وطن واپس لوٹنے والے مسافر نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی ائیرپورٹ پرکسی نے بخار، نزلہ یا کھانسی کا پوچھا نہ ہی کسی نے چیک کیا۔
ملک میں کورونا وائرس کے اب تک 18 کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے سندھ میں 15 (14 کراچی، ایک حیدرآباد) ، اسلام آباد میں 2 اور ایک گلگت و بلتستان میں رپورٹ ہوا۔
ایسے میں حکومتی نمائندوں کی جانب سے ملک بھر کے ائیرپورٹس اور سرحدی مقامات پر سخت اسکریننگ کے دعوے کیے گئے ہیں تاہم کورونا سے متاثرہ ملک سے واپسی آنے والے مسافر نے ان دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔
چند روز قبل جنوبی کوریا سے کراچی پہنچنے والے مسافر نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ مجھے طیارے میں 3 فارم دیے گئے تھے جس میں اپنی پوری معلومات لکھی، طیارے سے اترنے کے بعد ایک کاؤنٹرپر مجھ سے 2 فارم لیے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ اُس کاؤنٹر پر کسی نے بخار وغیرہ کا کچھ نہیں پوچھا نہ کسی نے چیک کیا جس کے بعد وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے پاسپورٹ لیا اور پھر میں باہر آگیا۔
انہوں نے کہا کہ کسی نے کوئی چیکنگ نہیں کی نہ پوچھا کہ مجھے بخار، نزلہ یا کھانسی تو نہیں ہے بلکہ تیسرا فارم تک مجھ سے نہیں لیا گیا اور وہ فارم میں گھر لے کر آگیا۔
دوسری جانب مانچسٹر سے لاہور پہنچنے والے مسافر محمد ولید نے بتایا کہ وطن واپسی پر ائیرپورٹ پر ان کا کوئی طبی معائنہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ائیرپورٹ پر نہ کارڈ دیے گئے اور نہ ہی کچھ معلوم کیا گیا، پرواز پر موجود کسی ایک بھی مسافر کا طبی معائنہ نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ جنوبی کوریا میں مہلک وائرس سے اب تک 54 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور 7513 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
کورونا وائرس سے چین میں اب تک 3136 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد مہلک وائرس سے متاثر ہیں۔
چین کے علاوہ اٹلی، ایران اور جنوبی کوریا سمیت متعدد ممالک میں 949 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ سیکڑوں افراد متاثر ہیں۔