پاکستان
Time 10 مارچ ، 2020

نئے پاکستان اور نئی آمریت کو بار کے متحرک کردار کے بغیر نہیں گرایا جاسکتا، بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ نئے پاکستان اور نئی آمریت کو بار کے متحرک کردار کے بغیر نہیں گرایا جاسکتا، حکمران 3 بارڈر بند کرکے ملکی معیشت کو نہیں چلا سکتے، وقت آگیا ہے کہ ہمسائیوں سے تجارت کی جائے۔

لاہور میں 'معاشی بحران اور اس کا حل' کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے ہمسائیہ ملکوں سےتجارت کرنا ہوگی،یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ 3 باڈر سیل کردیں اور معیشت بھی چلے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے غیر حقیقت پسندانہ معاہدہ کیا ہے، اقتدار میں آکر اس پر نظرثانی کریں گے، عام آدمی حکومت کی ناکام پالیسوں کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ  عوام چور اور ڈاکو نہیں ،ٹیکس ہدف پورا نہ کرنے کی ذمہ دار انتظامیہ ہے، ریونیوکی وصولی کے لیے سہ ماہی ہدف غیر حقیقی ہے۔

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ بار میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نئے پاکستان میں آمریت اور فسطائیت کے ذریعے عوام کے تمام حقوق چھین لیے گئے حالانکہ یہ حقوق مشرف اور ضیاء کے دور میں بھی نہیں چھینے گئے تھے۔

'نئے پاکستان میں نئی قسم کی جابرانہ حکمرانی کا سامنا ہے'

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا  کہ نئے پاکستان میں نئی قسم کی جابرانہ حکمرانی کا سامنا ہے اور جمہوری حقوق کو روندا جار ہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جیسے  سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو بار کے بغیر چیلنج نہیں کیا جاسکا، اسی طرح نئے پاکستان اور نئی آمریت کو  بار کے متحرک کردار کے بغیر نہیں گرایا جاسکتا،آئیں مل کر کام کرتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آئین اور قانون کی بالادستی کی بات کی ہے ،بھٹو کی شہادت کا کیس آج بھی عدالت میں زیر التوا ہے، بار سے اپیل ہے بھٹو کو انصاف دلوائیں۔

مزید خبریں :