11 مارچ ، 2020
سندھ حکومت نے بیرون ملک سے آنے والےمسافروں کے لیےکراچی ائیرپورٹ پر قرنطینہ مرکز بنانے کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی جانب سے خط میں وفاقی وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ، وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کو مخاطب کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت بیرون ملک سےآنے والے مسافروں کے لیےکراچی ائیرپورٹ پر قرنطینہ مرکز قائم کرے تاکہ وہاں کورونا وائرس کے مشتبہ افرادکو رکھاجاسکےگا۔
سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ ائیر پورٹ پر قرنطینہ کےقیام سے بیرون ملک سے آنےوالوں کو رکھنے میں معاونت ملےگی، خط میں فلو،نزلہ زکام ،جسم کادرد اور بخار میں مبتلا افرادکو قرنطینہ میں رکھنےکی تجویز دی گئی ہے۔
سندھ حکومت کے ترجمان اور مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ قرنطینہ کےقیام میں سندھ حکومت ہرممکن معاونت فراہم کرےگی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 20 ہے جن میں سے 15 مریضوں کا تعلق سندھ (14 کراچی ایک حیدرآباد) ، اسلام آباد اور گلگت بلتستان سے 2،2 جب کہ کوئٹہ سے ایک کیس سامنے آیا ہے۔
کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد محکمہ صحت نے کراچی میں عوامی اجتماعات پر پابندی لگانے اور تعلیمی ادارے لمبے دورانیے تک بند رکھنے کی سفارش کی ہے۔
محکمہ صحت نے ائیرپورٹ پورٹ پر ہیلتھ ڈیسک قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے کراچی آنے والے تمام مسافروں کی اسکریننگ کی جائے گی۔
اس کے علاوہ تمام نجی و سرکاری اسپتالوں میں فرنٹ لائن ڈیسک بھی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، فرنٹ لائن ڈیسک کورونا وائرس کے حوالے سے معلومات بھی فراہم کرے گی۔
فوکل پرسن نے محکمہ صحت سندھ کے دفتر میں عام شہریوں کے داخلے پر پابندی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ سیکرٹریٹ میں محکمہ صحت کے دفاتر میں ملازمین کےعلاوہ دیگر افراد کا داخلہ بند کردیا گیا ہے۔
فوکل پرسن نے کہا کہ ہم ہنگامی حالت میں ہیں جس کی وجہ سے دروازے بند کیے گئے ہیں۔