,
Time 10 مارچ ، 2020
پاکستان

کراچی میں عوامی اجتماعات پر پابندی اور تعلیمی ادارے مزید بند رکھنے کی تجویز

کراچی: کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد محکمہ صحت نے  کراچی میں عوامی اجتماعات پر پابندی لگانے اور تعلیمی ادارے لمبے دورانیے تک بند رکھنے کی سفارش کردی۔

آج صوبہ سندھ میں کورونا کے مزید دو اور کوئٹہ میں ایک کیس سامنے آیا جس کے بعد پاکستان میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 19 ہوگئی ہے جبکہ کراچی میں زیر علاج 2 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

صوبائی وزیر صحت کی سربراہی میں محکمہ صحت سندھ کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام بھی شریک ہوئے، اجلاس میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اضافے کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا اور اس دوران بعض اہم فیصلے بھی کیے گئے۔

محکمہ صحت نے ائیرپورٹ پورٹ پر ہیلتھ ڈیسک قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے کراچی آنے والے تمام مسافروں کی اسکریننگ کی جائے گی۔

اس کے علاوہ تمام نجی و سرکاری اسپتالوں میں فرنٹ لائن ڈیسک بھی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،  فرنٹ لائن ڈیسک کورونا وائرس کے حوالے سے معلومات بھی فراہم کرے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہر میں عوامی اجتماعات نہ کرانے سے متعلق ایڈوائزری جاری کی جائے گی جب کہ پی ایس ایل کی طرز پر ہونے والے عوامی اجتماعات پر بھی پابندی لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔


ترجمان محکمہ صحت نے بتایاکہ وزیراعلیٰ سندھ سے تمام تعلیمی اداروں کو لمبے دورانیے تک بند رکھنے کی سفارش کی جائے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کو گڈاپ میں قائم اسپتال میں طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

مزید 3 کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں تعداد 19 ہوگئی

پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید 3 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد ملک میں تصدیق شدہ متاثرہ افراد کی تعداد 19  ہوگئی ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے حکام کے مطابق نئے آنے والے کیسز میں سے ایک کا تعلق حیدرآباد اور ایک کا کراچی سے ہے جب کہ سندھ میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔

اس کے علاوہ کوئٹہ کے فاطمہ جناح اسپتال میں زیر علاج 12 سالہ بچے میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

اسپتال کی میڈیکل سپرٹنڈنٹ (ایم ایس) کے مطابق متاثرہ بچہ والدین کے ساتھ ایران سے سرحدی علاقے تفتان اور پھر کوئٹہ پہنچا تھا تاہم بچے کے والدین میں مہلک وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

کراچی میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 14 ہوچکی ہے جن میں سے 2 مریض صحت یاب ہوکر گھر جاچکے ہیں۔ مزید پڑھیں۔۔۔

کراچی میں کورونا وائرس سے متاثرہ ایک اور مریض صحتیاب ہوگیا

کراچی میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والا ایک اور مریض صحت یاب ہوگیا، وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ جو پہلے 6 کیسز تھے ان میں سے ایک مریض ٹھیک ہوگیا ہے جسے جلد اسپتال سے ڈسچارج کردیا جائے گا۔

کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی سربراہی میں کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلا مریض صحت یاب ہوکر گھر لوٹ چکا ہے جبکہ دوسرا مریض جو 67 سال کی عمر کا ہے اور وہ زیادہ خطرے کا مریض تھا وہ بھی منگل کو صحت یاب ہوگیا ہے اور اُس کا ٹیسٹ منفی آچکا ہے، کل اس کا دوبارہ ٹیسٹ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 167 زائرین اپنے گھروں پر قرنطینہ میں ہیں، قرنطینہ میں موجود 25 زائرین اپنی آئیسولیشن کی مدت 11 مارچ کو مکمل کریں گے ،34 زائرین 12 مارچ کو، 66زائرین 13 مارچ کو اپنی آئیسولیشن کی مدت مکمل کریں گے۔ مزید پڑھیں۔۔

محکمہ صحت سندھ کے دفتر میں عام شہریوں کا داخلہ بند

فوکل پرسن نے محکمہ صحت سندھ کے دفتر میں عام شہریوں کے داخلے پر پابندی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ سیکریٹریٹ میں محکمہ صحت کے دفاتر میں ملازمین کےعلاوہ دیگر افراد کا داخلہ بند کردیا گیا ہے۔

فوکل پرسن نے کہا کہ ہم ہنگامی حالت میں ہیں جس کی وجہ سے دروازے بند کیے گئے ہیں۔

 ملک کے تمام داخلی راستوں پر اسکریننگ جاری

حفاظتی اقدامات کے تحت ملک کے تمام داخلی راستوں پرکورونا وائرس کے خطرے کے باعث اسکریننگ جاری ہے جس کے لیے خصوصی مشینیں لگائی گئی ہیں،  اسکریننگ میں جسم کے درجہ حرارت اور کیس ہسٹری کے مطابق مشتبہ قرار دیا جاتا ہے۔ 

انٹرنیشنل ائیرپورٹس اور بارڈرز پر ہر آنے والے مسافر کو محکمہ صحت کے 3 سے 4 ماہرین بھی چیک کرتے ہیں۔

محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ داخلی راستوں پر وزارت صحت اور این آئی ایچ سے تربیت یافتہ عملہ تعینات ہے۔

حکام کے مطابق اب تک تقریباً 9لاکھ افراد اسکریننگ کے عمل سےگزر چکے ہیں، مختلف لیبارٹریز میں اب تک کوروناکے 360 افراد کے نمونے بھی چیک کیے جا چکے ہیں۔

فی الحال تعلیمی ادارے 16 مارچ سے ہی کھلیں گے: سندھ حکومت

کراچی: سندھ حکومت کے ترجمان نے فی الحال صوبے بھر میں تعلیمی ادارے 16 مارچ سے ہی کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے صوبے بھر میں تعلیمی ادارے 16 مارچ کو کھولنے کے فیصلے پر قائم ہیں، صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں، اگر صورتحال ایسی ہوئی کہ اسکول مزید بند کرنا پڑے تو حکومت اس پر فیصلہ کرے گی۔ مزید پڑھیں۔۔

سندھ کی اہم سیاسی شخصیت کے بہنوئی کورونا وائرس سے متاثر

سندھ کی اہم سیاسی شخصیت کے بہنوئی بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ شخصیت کے بہنوئی دو روز قبل ایران سے کراچی پہنچے تھے جنہیں ہلکے بخار کی شکایت تھی جس کے بعد شک کی بنا پر ان کا کووڈ-19 کا ٹیسٹ کیا گیا جس میں کورونا وائرس کی علامات پائی گئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ شخص کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے سبب گھر میں ہی آئسولیشن میں رکھا گیا ہے جب کہ اہل خانہ کی بھی نگرانی کی جارہی ہے، اس کے علاوہ یہ شخصیت جس پرواز کے ذریعے کراچی پہنچی اس کے مسافروں کا ڈیٹا بھی جمع کیا جارہا ہے۔ مزید پڑھیں

کورونا وائرس ایک عالم گیر وباء بننے کے قریب ہے: عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت نے چین سے متعدد ممالک میں پھیلنے والے مہلک کورونا وائرس سے متعلق خبردار کیا ہے کہ یہ ایک عالم گیر وباء بننے کے قریب ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا وائرس میں اموات کی شرح فلو سے کہیں زیادہ ہے جب کہ اس سے قبل یہ سمجھا جا رہا تھا کہ فلو میں ہلاکتوں کی شرح کورونا وائرس سے زیادہ ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے دنیا بھر میں لوگوں کو متنبہ کیا ہے کہ کوئی بھی کورونا وائرس سے بچنے کے قابل نہیں ہے، اس کی وجہ سے ہونے والی سنگین بیماریاں بھی موسمی فلو سے زیادہ ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈانوم کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے دنیا بھر میں 3.4 فیصد ہلاکتیں ہوئیں جب کہ فلو کے متاثرین میں ہلاکتوں کی شرح محض ایک فیصد ہے۔ مزید پڑھیں

کورونا وائرس: چین میں متاثرہ افراد کی تعداد کم دیگر ممالک میں بڑھنے لگی

کورونا وائرس دنیا کے 115 ممالک تک پہنچ چکا ہے جس سے اب تک دنیا بھر میں 4 ہزار 89 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر متاثرہ ایک لاکھ 16 ہزار مریضوں میں سے 64 ہزار 630 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

چین کے صوبے ہوبئی کے شہر ووہان سے پھیلنے والے جان لیوا کورونا وائرس سے دنیا بھر کی معیشتیں بھی سست روی کا شکار ہیں جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی ہورہی ہے جبکہ اسٹاک مارکیٹس میں بھی بندی ہے تاہم اچھی بات یہ ہے کہ چین میں کورونا کے کیسز کی تعداد میں مسلسل کمی آرہی ہے اور ہوبئی میں لاک ڈاؤن بھی نرم کردیا گیا ہے جبکہ چینی صدر شی جن پنگ نے کورونا سے دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ووہان کا دورہ کیا ہے۔ مزید پڑھیں

واضح رہےکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 10 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ اب تک 4 ہزار ہلاکتیں رپورٹ کی جاچکی ہیں۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 16 ہے جن میں کراچی سے مزید 9 کیسز سامنے آگئے جس کے بعد صوبہ سندھ میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 13 ہے۔

چین سے دنیا میں پھیلنے والا ’کورونا وائرس‘ اصل میں ہے کیا؟

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔

یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔

اس کی علامات کیا ہیں؟

ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔

اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

یہ کتنا خطرناک ہوسکتا ہے؟

ماہرین کے مطابق کورونا وائرس اتنا خطرناک نہیں جتنا کہ اس وائرس کی ایک اور قسم سارس ہے جس سے 3-2002 کے دوران دنیا بھر میں تقریباً 800 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور یہ وائرس بھی چین سے پھیلا تھا۔

ماہرین صحت کی ہدایات

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔

ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیئے۔



مزید خبریں :