Time 13 مارچ ، 2020
کھیل

کورونا کا خوف: پی ایس ایل میں شریک غیر ملکی کھلاڑی اپنے وطن روانہ

کراچی : کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں شریک غیر ملکی کھلاڑی اپنے وطن روانہ ہوگئے۔

پشاور زلمی کے ویسٹ انڈین کھلاڑی کارلوس براتھ ویٹ، ملتان سلطانز کے رائیلی روسو بھی وطن روانہ ہوگئے۔

اپنے الوداعی بیان میں روسو نے کہا کہ بد قسمتی سے پی ایس ایل کا مزید حصہ نہیں ہوں گا، ملتان سلطانز کی نمائندگی کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، پاکستانیوں کی میزبانی پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پی ایس ایل میں شرکت یادگار تجربہ رہا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل ٹیمیں انٹرنیشنل پلیئرز کے بجائے مقامی کھلاڑیوں کو لے سکتی ہیں۔

پشاور کی ٹیم میں حماد اعظم کو شامل کیے جانے کا امکان ہے اور پی ایس ایل کے نئی پلیئنگ کنڈیشنز کے مطابق ٹیمیں مقامی کھلاڑیوں کو شامل کرسکتی ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے کورونا وائرس کے پیش نظر پاکستان سپر لیگ فائیو میں شامل تمام غیر ملکی کھلاڑیوں کو واپس جانے کی پیشکش کی تھی۔

پی سی بی اور پی ایس ایل مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ جو غیر ملکی کھلاڑی واپس اپنے ملک جانا چاہتے وہ جا سکتے ہیں۔

پی سی بی کا کہنا ہے قانون کے مطابق تمام ٹیموں کو متبادل کھلاڑیوں کے انتخاب کی اجازت ہو گی، جس کی منظوری ایونٹ ٹیکنکل کمیٹی دے گی۔

کرکٹ بورڈ کے مطابق 9 غیر ملکی کھلاڑی پہلی دستیاب پرواز سے اپنے وطن جا رہے ہیں جن میں پشاور زلمی کے ٹام بینٹن، لیام ڈاسن اور لیوس گریگری، لیام لیونگسٹن اور بریتھ ویٹ، کراچی کنگز کے ایلکس ہیلز ،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے جیسن رائے اور ٹائمل ملز جب کہ ملتان سلطانز کے رائیلی روسو اور جیمز ونس شامل ہیں۔

کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2020 کے شیڈول میں تبدیلی کردی ہے اور ایونٹ کے پلے آف میچز کو سیمی فائنل اور فائنل میں تبدیل کر دیا ہے۔

پی سی بی کے مطابق شیڈول میں تبدیلی تمام ٹیموں کے مالکان کی رضامندی سے کی گئی ہے۔

پی سی بی کے فیصلے کے مطابق پی ایس ایل 2020 کو چار روز تک محدود کردیا گیا ہے اور نئے شیڈول کے مطابق اب 34 کی بجائے 33 میچز کھیلے جائیں گے۔

نئے شیڈول کے مطابق دونوں سیمی فائنلز 17 مارچ کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس 125 سے زائد ملکوں تک پھیل گیا ہے، دنیا بھر میں ہونے والی اموات کی تعداد5 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

دنیا بھر میں ایک لاکھ 38 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے،اب تک 70 ہزار سے زائد صحت یاب ہوچکے۔

مزید خبریں :