14 مارچ ، 2020
جنگ اور جیونیوزکے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی گرفتاری اور جیو کی بندش و پچھلے نمبرز پر ڈالنے کیخلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
گزشتہ دنوں جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور آفس میں پیشی کے دوران گرفتار کرلیا تھا۔
میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کے خلاف سکھر، بدین، خانیوال، بہاولپور، گوجرانوالہ، راجن پور، ڈی آئی خان، نوشہرہ، پاراچنار، باجوڑ اور سوات میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
سوات پریس کلب نے میر شکیل الرحمان کی گرفتاری پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا جبکہ کوہاٹ، مہمند، شبقدر اور ہنگو میں بھی صحافیوں نے میر شکیل الرحمان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
جیو نیوز ، روزنامہ جنگ اور دی نیوز کے صحافیوں اور ملازمین نے بھی ملک بھر میں میر شکیل الرحمان کی گرفتاری اور جیو کی بندش و پچھلے نمبرز پر ڈالنے کیخلاف احتجاج کیا۔
کراچی میں بھی صحافیوں کی جانب سے میر شکیل الرحمن کی گرفتاری کے خلاف آزادی گلی میں احتجاج کیا گیا جس میں کراچی پریس کلب کے عہدیداروں اور صحافتی تنظیموں کے ر ہنما بھی شریک ہوئے۔
صحافتی تنطیموں کے رہنماؤں کی جانب سے جیو نیوز کو پچھلے نمبروں پر کرنے کی پر زور مذمت کی گئی۔
مظاہرین نے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کے خلاف نیب حکومت گٹھ جوڑ اور دیگر مطالبات پر مشتمل پلےکارڈز اٹھا رکھے تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور کی احتساب عدالت نے جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا ہے۔