14 مارچ ، 2020
کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر درگارہ عبداللہ شاہ غازی، درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر اور درگاہ شاہ عبدالطیف بھٹائی سمیت سندھ بھر کے مزارات کو تین ہفتوں کیلئے بند کردیا گیا ہے۔
چیف ایڈ منسٹریٹر اوقاف سندھ منور مہیسر نے بتایا کہ حیدرآباد اور کراچی سمیت سندھ بھر کے تمام مزارات اور درگاہوں کو زائرین کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ سندھ میں مجموعی طور پر 78 مزارات ہیں جنہیں تین ہفتوں کے لیے بند کیا گیا ہے۔
مزارات کورونا وائرس کے خدشات اور احتیاطی تدابیر کے طور پر بند کیے ہیں گئے ہیں تاہم محکمہ اوقاف کے ملازمین دھمال، شاہ عبدالطیف بھٹائی کی وائی اور راگ کو جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب حیدرآباد کے تمام شادی ہالز کو بھی سختی سے بند کرانے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں اور پولیس کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ گلیوں میں شامیانے لگانے پر بھی پابندی ہوگی۔
اسلام آباد میں ایک اور کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 2 کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں مریضوں کی مجموعی تعداد 31 ہو گئی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، چیف سیکرٹریز، مسلح افواج کے سربراہان سمیت دیگر حکام شریک تھے۔
اجلاس میں کورونا وائرس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور کئی بڑے فیصلے کیے گئے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے اور مدارس بھی 5 اپریل تک بند رہیں گے۔