15 مارچ ، 2020
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے نتائج سامنے آگئے ہیں جو منفی ہیں۔
وائٹ ہاوس کے ڈاکٹر نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے کورونا وائرس ٹیسٹ منفی آنے کی تصدیق کردی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ شام کورونا وائرس کے ٹیسٹ اس وقت کیے گئے تھے جب ٹرمپ نے برازیلی صدرکے وفد سے ملاقات کی تھی۔
برازیلی صدرکے پریس سیکرٹری کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ٹرمپ کا بھی ٹیسٹ کیا گیا تھا۔
دوسری جانب امریکی نائب صدر پنس اور ان کی اہلیہ بھی کورونا ٹیسٹ کرانے کو تیار ہیں۔
علاوہ ازیں ہسپانوی وزیراعظم کی اہلیہ بیگونا گومز کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت نکلا ہے اور وہ بھی کورونا وائرس کے مرض میں مبتلا ہو گئی ہیں۔
ہسپانوی وزیراعظم کی اہلیہ سے قبل کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اہلیہ صوفی ٹروڈو بھی موذی کورونا وائرس میں مبتلا ہوئی تھیں جنہیں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے حال ہی میں ملنے والے دو برازیلین عہدیداروں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد کہا جارہا تھا کہ امریکی صدر کا بھی ٹیسٹ کیا جانا چاہیے جب کہ انہیں قرنطینہ میں بھی رکھا جاسکتا ہے۔
گذشتہ روز وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ امریکی صدر میں کورونا وائرس کی کوئی علامات نہیں ہیں۔
ڈاکٹر سین کونلی کا کہنا تھا کہ ان افراد سے صدر ٹرمپ کا بہت کم ملنا ہوا تھا اور ابھی صدر ٹرمپ میں ایسی کوئی علامات نہیں ہیں جو قرنطینہ میں جانے کے لیے ضروری ہیں۔
اس سے قبل امریکی صدرنے بھی کہا تھاکہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد سے ملاقات کی وجہ سے نہیں تاہم احتیاطی طور پر وہ کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرا سکتے ہیں۔
دوسری جانب امریکا نے سفری پابندیوں کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت برطانیہ اور آئرلینڈ سے آنے والے مسافروں پر بھی امریکا میں داخلے پر پابندی ہوگی۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق نائب امریکی صدر مائیک پینس نے نیوز کانفرنس کے دوران برطانیہ اور آئرلینڈ پر بھی سفری پابندیوں کا اعلان کیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی حکومت نے 26 ممالک پر سفری پابندی عائد کی تھی تاہم اس پابندی سے برطانیہ اور آئرلینڈ کو استثنیٰ دیا گیا تھا۔
مائیک پینس کے مطابق امریکی شہری اور قانونی رہائش رکھنےو الے افراد اب بھی ان ممالک سے امریکا واپس آسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا میں کورونا وائرس کے ڈھائی ہزار کیس سامنے آچکے ہیں جن میں سے 55 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے وفاقی بجٹ میں سے 50 ارب ڈالر ایمرجنسی ریلیف فنڈ بھی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔