16 مارچ ، 2020
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر افغانستان اور ایران کے ساتھ ملکی سرحدیں مکمل طور پر آج سے بند کردی گئیں۔
گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملکی مغربی سرحدیں 14 روز کے لیے مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کا اطلاق آج رات سے ہوگیا ہے جس کے بعد طورخم میں پاک افغان بارڈر کو بند کردیا گیا ہے جبکہ چمن میں بابِ دوستی بارڈر پر آمدورفت پہلے ہی 14 روز سے معطل ہے۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک ایران سرحد پر امیگریشن آفس آج سے مکمل بند کردیا جائے گا جبکہ تفتان بارڈر پر آمدو رفت پہلے ہی معطل ہے۔
دوسری جانب بھارت نے بھی پاکستان سے ملنے والی تمام سرحدیں آج رات سے تاحکم ثانی بند کرنے کا اعلان کررکھاہے جب کہ کرتارپور سے بھی زائرین کا داخلہ بند رہے گا۔
خیال رہے کہ ایران میں کورونا وائرس سے مزید 113 افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد کل ہلاکتوں کی تعداد 724 ہوگئی ہے۔
ایران میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی کل تعداد 1200 نئے کیسز آنے کے بعد 13 ہزار 938 ہوچکی ہے۔
بھارت میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 112 تک جا پہنچی ہے جب کہ اب تک 2 مریض کورونا کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں۔
ادھر افغانستان میں بھی کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 16 ہوچکی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، چیف سیکرٹریز، مسلح افواج کے سربراہان سمیت دیگر حکام شریک تھے۔
اجلاس میں کورونا وائرس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور کئی بڑے فیصلے کیے گئے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جب کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے اور مدارس بھی 5 اپریل تک بند رہیں گے۔
واضح رہے کہ صوبہ سندھ اور پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 19 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 53 تک جاپہنچی ہے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ سندھ سے 35، بلوچستان میں 10، اسلام آباد میں 4، گلگت بلتستان میں 3 اور لاہور میں ایک مریض ہے۔