15 مارچ ، 2020
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کورونا کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے جب کہ صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ چار روز قبل دبئی سے لاہور آنے والے ایک مسافر نے شبہ ہونے پر ٹیسٹ کرایا، نجی لیبارٹری نے مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مریض کو اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے جب کہ اس کے اہلخانہ اور گھر کے ملازمین کو چیک کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا ہے کہ وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں صوبے میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 تین ہفتوں کے لیے لگائی گئی ہے جس کے تحت تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے جب کہ اساتذہ کے داخلے پر بھی پابندی عائد ہو گی۔
صوبے میں تمام پارکس، تفریحی مقامات اور چڑیا گھر کو بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ 4 یا اس سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر بھی پابندی ہو گی تاہم گھروں کی چار دیواری میں شادی بیاہ کی تقریبا کی اجازت ہو گی۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب بے تمام پولیس لائنز میں پریڈ پر پابندی عائد کر دی ہے۔
پنجاب میں کورونا وائرس کا کیس سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں مریضوں کی تعداد 39 ہو گئی ہے جس میں سے دو افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔