16 مارچ ، 2020
کراچی: صوبائی وزیر تعلیم نے میٹرک اور انٹر کے امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ دنیا کے بہت سارے ممالک کے مقابلے میں ہمارے بہتر حالات ہیں، اللہ کرے ہمارے حالات 30 مئی تک ٹھیک ہوجائیں، اگر خدانخواسہ حالات مزید خراب ہوئے تو دوبارہ چیزوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہوگی۔
سعید غنی نے بتایا کہ یکم جون سے 15 جون تک نویں دسویں کے علاوہ تمام کلاسوں کے امتحانات ہوں گے اور 15 جون کے بعد نئی کلاسیں شروع ہوں گی جب کہ 15 جون سے نویں اور دسویں کے امتحانات ہوں گے، یہ امتحانات 15 دن تک چلیں گے، امتحانات کے بعد 15 اگست 2020 کو دسویں جماعت کا نتیجہ جاری کیا جائے گا جس کے لیے بورڈ سے درخواست کی ہے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ 6 جولائی سے انٹر کے امتحانات ہوں گے، میٹرک اور انٹر کے امتحانات دوپہر کی شفٹ میں ہوں گے، بارہویں جماعت کے نتائج 15 ستمبر کو جاری ہوں گے، کالج میں گیارہویں اور بارہویں جماعت کا تعلیمی سال یکم اگست 2020 سے شروع ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گیارہویں جماعت کے داخلے 15 جولائی سے شروع ہوں گے اور کلاسیں یکم اگست سے ہوں گی، کالج میں داخلے نویں جماعت کے نتیجے کو دیکھتے ہوئے ہوں گے، میٹرک کے نتیجے کے بعد جو طلبہ پاس ہوں گے وہ آگے جائیں گے اور فیل طلبہ واپس آئیں گے۔
وزیر تعلیم نے پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کو بھی پروموٹ کرنے کی تردید کی اور بتایا کہ کسی کو پروموٹ نہیں کیا جائے گا تمام کلاسوں کے امتحانات ہوں گے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ جن اسکولوں میں ہمارے بچے پڑھتے ہیں وہاں بہت سارے لوگ ملازمت کرتے ہیں اس لیے اگر ہم یہ فیصلہ کریں کہ فیس نہیں دینا تو یہ فیصلہ بھی کرنا پڑے گا کہ ملازمین کو بھی تنخواہ نہ دی جائے جو نامناسب ہے لہٰذا عدالت کے فیصلے کے مطابق تمام والدین ماہانہ فیس ادا کریں، کوئی ایڈوانس فیس دینے کی ضروت نہیں۔
وزیرتعلیم نے تمام علمائے کرام اور دیگر مذاہب کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام نے حکومت کی درخواست پر اجتماعات کو کم کیا ہے اور حکومت کا ہر طرح سے ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
سندھ حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ تفتان سے سکھر آنے والے اب تک 50 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 25 کیسز کراچی اور ایک کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ سندھ میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 76 ہوگئی ہے اور 2 مریضوں کو صحت یابی کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے جب کہ 74 افراد کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے اور تعداد 94 تک جا پہنچی ہے۔
سندھ سے 76، بلوچستان میں 10، اسلام آباد میں 4، گلگت بلتستان میں 3 اور لاہور میں کورونا کا ایک مریض ہے۔
گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے اور مدارس بھی 5 اپریل تک بند رہیں گے۔