21 مارچ ، 2020
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سیلف آئسولیشن کی تجویز دی گئی ہے اور دنیا بھر میں لوگ اپنے اپنے گھروں میں رہنے اور بلا ضرورت باہر نہ نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تاہم، بہت سے لوگوں کے لیے سیلف آئسولیشن یا تنہائی تکلیف دہ ہوسکتی ہے اور یہ ان کی ذہنی صحت کو متاثر کرنے کے ساتھ انہیں سست اور تناؤ کا شکار بھی کر رہی ہے۔
کنگز کالج لندن کے حالیہ مطالعے میں یہ دیکھا گیا ہے کہ قرنطینہ کے بعدظاہر ہونے والی علامات کا تعلق ذہنی بیماری (پی ٹی ایس ڈی) پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر سے ہوتا جس میں انسان غصہ، چڑچڑا پن اور تذبذب کا شکار ہوجاتا ہے۔
اس تمام تر صورتحال کے پیشِ نظر ہم آپ کو قرنطینہ میں خود کو مصروف اور خوش رکھنے کے طریقوں کے حوالے سے بتانے والے ہیں۔
عام دنوں میں ہم سب اس قدر مصروف ہوتے ہیں کہ ہمارے پاس اپنے لیے یا اپنا خیال کرنے کے لیے وقت ہی نہیں بچتا ہے۔
اب سیلف آئسولیشن میں اپنے آپ کو مصروف رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنی خوراک اور صحت کا خاص رکھیں، گھر میں روزانہ ورزش کو یقینی بنائیں، ایسا کرنے سے آپ مصروف اور چاق و چوبند رہیں گے۔
سیلف آئسولیشن کے باعث بہت سے لوگوں کے پاس پورا پورا دن کرنے کو کوئی کام نہیں ہوتا ہوگا، اس صورتحال میں ضروری ہے کہ آپ ایسے کام کریں جس سے آپ کو خوشی اور دماغی سکون ملے۔
مثال کے طور پر اگر آپ کو کھانا بنانے، کتاب پڑھنے یا پینٹنگ کرنے سے خوشی اور سکون ملتا ہے تو آپ اس کام کو کر کے اپنے آپ کو مصروف رکھ سکتے ہیں۔
سیلف آئسولیشن میں زیادہ تر لوگ سوشل میڈیا اور نیٹ فلکس پر اپنا وقت صرف کررہے ہیں جو کہ آپ کی دماغی اور جسمانی دونوں ہی کے لیے بہتر انتخاب نہیں ہے۔
اس صورتحال میں ضروری ہے کہ آپ اپنے اسکرین ٹائم کو محدود کرلیں اور جو وقت بچے اس میں اپنے لیے کچھ ایسا کریں جس سے آپ کی صحت متاثر نہ ہو۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ 76 ہزار 113 ہوگئی ہے۔