25 مارچ ، 2020
پنجاب حکومت نے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج میں مصروف ڈاکٹرز اور طبی عملے کو اسپیشل رسک الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کورونا سے بچاؤ کیلئے کابینہ کمیٹی بھی قائم کردی گئی۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کہتے ہیں کہ پنجاب کی تمام جیلوں میں اسکریننگ کی جائے گی، جلد 3500 کے قریب قیدیوں کو رہا کردیا جائے گا۔
انہوں ںے بتایا کہ ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف، نرسز اور کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر کام کرنے والوں کو ایک تنخواہ کے برابر سپیشل رسک الاؤنس دینگے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ یو ای ٹی کالا شاہ کاکو کیمپس میں 1200 بستروں کا قرنطینہ سینٹر بنایا گیا ہے، لیبز کی سہولیات کو فوری طور پر بڑھایا جارہا، کورونا آرڈیننس کو فوری نافذ العمل کیا جارہا ہے جبکہ لاہور کیمپ جیل میں 100 بستروں کا اسپتال فوری طور پر بنایا جارہا۔
انہوں نے بتایا کہ سول ایوی ایشن کے لوگوں کی اسکریننگ بھی کروا رہے ہیں، فوڈ چین کو برقرار رکھنے کے لیے سخت احکامات جاری کیے ہیں،عوام سے اپیل ہے کہ حکومتی اقدامات پر تعاون کریں اور سماجی فاصلہ برقرار رکھیں اپنے جبکہ اردگرد مستحق افراد کا بھی خصوصی خیال رکھیں۔
ملک کے سب سے بڑی آبادی والے صوبے میں کورونا وائرس سے دوسری ہلاکت ہوئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے مطابق کورونا وائرس میں مبتلا ایک خاتون مریض آج انتقال کرگئیں،خاتون 21 مارچ سے زیرعلاج تھیں اور بیرون ملک سے وطن واپس آئی تھیں۔
پنڈی میں خاتون کی ہلاکت کے بعد ملک میں اب تک مہلک وائرس 8 افراد کی زندگیاں نگل چکا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی لاہور کے میو اسپتال میں ایک مریض انتقال کرگیا تھا۔
دوسری جانب صوبے میں آج مزید 16 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 312 ہوگئی ہے۔
صوبائی وزارت صحت کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں تفتان سے لائے گئے زائرین میں 176، لاہور میں 77، گجرات میں 21، جہلم میں 19، گوجرانوالہ میں 8، ملتان میں 3، راولپنڈی اور فیصل آباد میں 2، 2 جبکہ منڈی بہاؤ الدین، سرگودھا، رحیم یار خان اور نارووال میں ایک ایک شخص میں مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔