25 مارچ ، 2020
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان سے کورونا وائرس سے متعلق پالیسیوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا۔
کراچی سے بذریعہ ویڈیو لنک پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاق کو ایسے اقدامات اٹھانے چاہئیں جس سے وبا کا پھیلاؤ کم ہو ،کورونا مزید پھیل گیا تو اس پرقابو نہیں کرسکیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم نے جو اقتصادی پیکج کا اعلان کیا ہے وہ کافی نہیں، ہمیں غریب عوام کی صحت اور معاشی صورتحال کا خیال رکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت شرح سود کو ایک ہندسے (سنگل ڈیجیٹ) پر لائے اور غریب خاندانوں کے لیے ماہانہ امداد 18 ہزار روپے ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں اور روزگار متاثر ہونے کے باعث مزدور طبقے کو فی خاندان ماہانہ 3 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے اسپتالوں اور ٹیسٹ کی استعداد بڑھانی چاہیے، سماجی فاصلے کےضابطے پر عمل نہیں کیاگیا تو اس سے بہت نقصان ہوگا، سندھ میں 94 کیسز وائرس کی مقامی منتقلی کے ہیں، ہمیں انتہائی سنجیدگی کےساتھ اس کا مقابلہ کرنا پڑےگا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ قرنطینہ مراکز، وینٹی لیٹرز اور طبی عملےکی تعداد کو بڑھاناہوگا،سندھ حکومت نے کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ کے لیے روزانہ 100 کِٹس کی گنجائش کو بڑھا کر 200 تک پہنچا دیا ہے جو آئندہ دنوں میں مزید 4 ہزار کِٹس تک بڑھ جائی گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب کو مل کر مشکل فیصلے لیناہوں گے،سنجیدہ اقدامات نہ کیے گئے تو صرف لاک ڈاؤن کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور اس کا ناقابلِ تلافی نقصان اٹھانا پڑے گا۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 1059 ہوگئی ہے جن میں 8 افراد جاں بحق بھی ہوچکے ہیں۔