26 مارچ ، 2020
اسلام آبادہائی کورٹ نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے اور تفتان بارڈر سیل کر کے مزید زائرین کی واپسی روکنے کے لیے دائر درخواست پر وفاق ، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اور زلفی بخاری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سول سوسائٹی کی درخواست پر ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل مظہر جاوید ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ تفتان بارڈر سے زائرین کو فیصل آباد، جھنگ یا دوسرے شہروں کو منتقلی سے روکا جائے اور تفتان بارڈر کو فوری طور پر سیل کرنے کا حکم دیا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ یہ پالیسی معاملہ ہے، شارٹ ڈیٹ دے رہے ہیں، حکومت کا جواب آنے دیں،حکومت سے پوچھ لیتے ہیں کہ تفتان سے آنے والوں کو کہاں رکھا ہے؟ قرنطینہ مراکز کہاں قائم کیے ہیں؟
مظہر جاوید ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ عوام کو فوری طور پر ماسک اور سینی ٹائزرز مہیا کرنے کا حکم دیا جائے، یہ اشیاء مارکیٹ میں آسانی سے دستیاب نہیں یا بہت زیادہ قیمت پر فروخت کی جا رہی ہیں۔
عدالت نے وفاق، وزیراعظم کے پرنسل سیکرٹری اور وزیراعظم کےمعاون خصوصی برائے اوور سیز زلفی بخاری کو نوٹس جاری کر کے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔
خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے باعث اب تک 8 افراد جاں بحق اور 1100 سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔