26 مارچ ، 2020
پاکستان میں کورونا وائرس سے پنجاب میں ایک اور ہلاکت سامنے آگئی جس کے بعد ملک بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 9 ہوگئی جبکہ مزید 121 کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد بھی 1198 تک جا پہنچی ہے۔
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق کورونا وائرس سے لاہور میں ایک اور ہلاکت ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں اب تک تین افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس سے قبل ایک شخص لاہور اور ایک خاتون راولپنڈی میں جاں بحق ہوچکی ہے۔
بدھ کے روز پاکستان میں کورونا وائرس سے آٹھویں ہلاکت ہوئی تھی جہاں راولپنڈی میں زیر علاج خاتون انتقال کرگئیں، خاتون بیرون ملک سے وطن واپس آئی تھیں اور 21 مارچ سے زیر علاج تھیں۔
اس سے قبل خیبرپختونخوا میں 3، بلوچستان، گلگت بلتستان اور سندھ میں ایک ایک ہلاکت ہوچکی ہے۔
پاکستان میں مہلک وائرس سے اب تک 24 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں جن میں سے 14 کا تعلق سندھ، 6 کا گلگت بلتستان، 2 اسلام آباد اور 2 کا خیبر پختونخوا سے ہے۔
آج بروز جمعرات پاکستان میں کورونا کے اب تک 121 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے پنجاب میں 82، بلوچستان میں 12، اسلام آباد میں 9، سندھ میں 8 ، گلگت بلتستان میں 7، خیبر پختونخوا میں 2 اور آزاد کشمیر میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب میں کورونا وائرس سے ایک شخص ہلاک جبکہ 82 نئے کیسز آئے ہیں اور صوبے میں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 405 ہوگئی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ کورونا وائرس کےتمام مریض آئسولیشن وارڈز میں داخل ہیں۔
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق اب تک ڈی جی خان میں207 زائرین اور ملتان میں 19 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق اس کے علاوہ لاہورمیں 103 ، راولپنڈی میں 12 ملتان اورفیصل آباد میں 3،3، منڈی بہاوالدین میں 2، نارووال ، رحیم یار خان اور سرگودھا میں 1،1 کورونا مریض سامنے آچکا ہے۔
اس کے علاوہ اٹک اور بہاولنگر میں ایک ایک جبکہ میانوالی میں 2 مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس سے پنجاب بھر میں اب تک 3 اموات ہوئیں ہیں جن میں سے ایک مریض راولپنڈی اور 2 لاہور میں جاں بحق ہوئے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا کے مزید 9 کیسز سامنے آئے ہیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کیے گئے ہیں تاہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ان کیسز کی کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی ہے۔
سرکاری پورٹل پر 9 کیسز میں اضافے کے بعد اسلام آباد میں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 25 ہوگئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے بتایا کہ شہزاد ٹاؤن کے علاقے میں کورونا کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے جہاں لاہور سے آئے ایک شخص میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے شہزاد ٹاون کو جزوی لاک ڈاون کردیا ہے، علاقے کے دیگر افراد کا ٹیسٹ کیا جارہا ہے،۔
ڈپٹی کمشنر نے مزید بتایاکہ بھارہ کہو اور شہزاد ٹاؤن میں کیسز کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان میں کورونا وائرس کے مزید 12 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد مصدقہ کیسز کی تعداد 131 ہوگئی ہے جب کہ سرکاری پورٹل پر بھی مجموعی کیسز کی یہی تعداد بتائی گئی ہے اور صوبائی حکومت کے ترجمان نے بھی صوبے میں 131 کیسز کی تصدیق کی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس سے متعلق کیے گئے 165 ٹیسٹ کے نتائج آنا باقی ہیں۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں بھی کورونا وائرس سے ایک شخص جاں ہوچکا ہے۔
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق آج سندھ میں کورونا وائرس کے اب تک 8 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 421 ہوگئی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ نئے کیسز میں سے کراچی میں مزید 7 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد صرف کراچی میں کیسز کی تعداد 153 ہوگئی ہے جب کہ حیدرآباد سے بھی ایک کیس رپورٹ ہو اہے اور ایک مریض دادو میں زیر علاج ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ حیدرآباد کا متاثرہ مریض برطانیہ سے آیا ہے۔
سندھ میں 14 افراد مہلک وائرس سے صحتیاب ہوئے ہیں جن میں سے 13 کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے جب کہ ایک مریض انتقال کرچکا ہے۔
ترجمان کے مطابق کراچی، حیدرآباد اور دادو کے مجموعی 156 میں سے 102 افراد میں وائرس مقامی طور پر منتقل ہوا۔
ترجمان کے مطابق تفتان سے سکھر کے قرنطینہ مرکز منتقل کیے گئے زائرین میں سے 265 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوچکی ہے۔
خیبر پختونخوا میں آج کورونا وائرس کے 2 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 2 مریض صحتیاب ہوگئے جنہیں اسپتال سے فارغ کردیا گیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیکل کمپلیکس اسپتال ڈاکٹر جاوید اقبال نے تصدیق کی ہے کہ میڈیکل بورڈ نے معائنے کے بعددونوں کو اسپتال سے فارغ کیا، صحت یاب دونوں مریضوں کا تعلق گاؤں منگاہ سے ہے اور یہ دونوں افراد کورونا سے جاں بحق ہونے والے شخص سعادت خان کے ہمراہ عمرہ کرکے آئے تھے۔
خیبر پختونخوا میں آج 2 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز کی تعداد 123 ہوگئی ہے۔
خیبرپختونخوا کے محکمہ صحت کے مطابق 2 نئے کیسز اپر دیر سے سامنے آئے ہیں۔
گزشتہ روز خیبرپختونخوا کی تحصیل منگاہ میں 39 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد تحصیل میں کرفیو نافذ کرکے فوج تعینات کردی گئی ہے۔
صوبائی وزیر صحت کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے پہلے مریض کا تعلق یونین کونسل منگاہ سے تھا۔
خیال رہے کہ صوبے میں اب تک 3 مریض انتقال کرچکے ہیں۔
گلگت بلتستان میں بھی جعمرات کو 7 نئے کیسز مثبت آئے ہیں۔ مشیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 91 ہو گئی ہے۔
مشیر اطلاعات نے بتایا کہ نئے تمام 7 مریضوں کا تعلق ضلع اسکردو سے ہے۔
گلگت میں کل مزید 2 مریض صحتیاب ہوئے تھے جس کے بعد صحتیاب مریضوں کی تعداد 6 ہوگئی تھی۔
خیال رہے کہ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ خود بھی اسی مہلک وبا سے انتقال کرچکے ہیں۔
میرپور آزاد کشمیر ایک اور مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد آزاد کشمیرمیں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔
ڈپٹی کمشنرطاہر ممتاز کے مطابق 37 سالہ متاثرہ مریض 17 مارچ کو برطانیہ سے آیا تھا اور اسے دو روز قبل قرنطینہ میں منتقل کیا گیا تھا۔
پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد چاروں صوبے لاک ڈاؤن کا اعلان کرچکے ہیں جب کہ ملک بھر میں فوج تعینات ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
آزاد کشمیر میں بھی منگل سے 3 ہفتوں کا لاک ڈاون شروع ہو گیا۔
ملک کے جید علمائے کرام نے فتویٰ دیا ہے کہ وبا سے احتیاطی تدابیر کو اپنانا نبیﷺ کی سنّت ہے اور توبہ استغفار کے بغیر کورونا وائرس سے چھٹکارا ممکن نہیں۔ مزید پڑھیں۔۔
وزارت ریلوے نے 24 مارچ کی رات 12 بجے سے ملک بھر میں ٹرین آپریشن معطل کردیا ہے جس کے تحت 31 مارچ تک مسافر ٹرینیں بند رہیں گے۔ مزید پڑھیں۔۔
کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت نے معاشی پیکیج کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت پیٹرول اور ڈیزل 15 روپے فی لیٹر سستا کردیا گیا ہے جب کہ مزدوروں کے لیے 200 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مزید پڑھیں۔۔
خیبر پختونخوا کے محکمہ ریلیف و بحالی نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے افراد کی تدفین سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں۔
محکمے نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کا غسل اور تدفین کرنے والوں کو ماسک، دستانے اور دیگر حفاظتی تدایبر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کو پلاسٹک کور میں بند کرکے تابوت میں دفن کیا جائے، غسل کے دوران استعمال ہونے والے اشیاء کو فوری تلف کیا جائے جب کہ قریبی رشتہ داروں کو میت تابوت کے گلاس پین ونڈو میں دیکھنے کی اجازت ہوگی۔