Time 28 مارچ ، 2020
دنیا

فرانس میں لاک ڈاؤن کے دوران خواتین پر تشدد کے واقعات میں 30 فیصد اضافہ

 لاک ڈاؤن کے دوران گھروں میں بدزبانی کرنے والے گھر کے افراد کے لئے خطرہ بڑھ گیا ہے،فرانسیسی وزیرداخلہ ،فوٹو:فائل

فرانس میں لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

یورپی نشریاتی ادارے یورو نیوز کے مطابق کورونا وائرس کے باعث فرانس میں کیے گئے لاک ڈاؤن کے دوران خواتین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور گھریلو تشدد کے واقعات میں 30 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس سے فرانس میں 32 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جب کہ مہلک وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ایک ہزار 995 ہوچکی ہے۔

وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فرانس میں 17 مارچ سے 15 روز کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا تاہم کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث اب اس میں مزید 2 ہفتوں کا اضافہ کردیا گیا ہے۔

فرانسیسی وزیر داخلہ کرسٹوف کاسٹنر نے گھریلو تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران گھروں میں بدزبانی کرنے والے افراد کے لیے خطرہ بڑھ گیا ہے۔

کرسٹوف کاسٹنر کے مطابق حالیہ 11 دن کے لاک ڈاؤن میں صرف پیرس میں گھریلو تشدد کے واقعات میں 36 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ فرانس میں مجموعی طور پر 30 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

یورپ میں گھریلو تشدد کی سب سے زیادہ شرح فرانس میں

وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ پہلے ہی یورپ میں گھریلو تشدد کی سب سے زیادہ شرح فرانس میں ہے اب لاک ڈاؤن کے دوران بھی پولیس گھریلو جھگڑوں کی شکایات پر دوڑتی رہتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فرانس میں ہرسال 2 لاکھ 19 ہزار خواتین کو تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن میں 18 سے 75 سال تک عمر کی خواتین شامل ہوتی ہیں جبکہ ان میں سے صرف 20 فیصد خواتین رپورٹ درج کراتی ہیں۔

 ہر تیسرے دن ایک خاتون  کا قتل 

سرکاری اعدادو شمار کے مطابق ہر تیسرے دن ایک خاتون اپنے موجودہ یا سابقہ ساتھی کے ہاتھوں قتل کردی جاتی ہے۔

فرانس میں گھریلو جھگڑے کی شکایت کےلیے 3919 ایمرجنسی نمبر جاری گئے ہیں تاہم وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران ایسی شکایات کے لیے کوڈ سسٹم کا اجرا کیا جارہا جس کے ذریعے کسی فارمیسی پر بھی جاکر خفیہ کوڈ ورڈ کے ذریعے شکایت درج کرائی جاسکے گی۔

مزید خبریں :