30 مارچ ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پنجاب میں کورونا کے مریضوں میں تیزی سے اضافے کا فی الفور نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ کہا فوری اقدامات نہ کیے گئے تو بالخصوص پنجاب میں بڑی تباہی دیکھ رہے ہیں، حکومت کورونا کا ٹیسٹ نہ کرنے کے فیصلے سے عوام کی جان خطرے میں ڈال رہی ہے۔
لاہورمیں شہباز شریف کی زیر صدارت ویڈیو لنک اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمٰن نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک اور قوم کو مشکل ترین چیلنج کا سامنا ہے جس پر اللہ کی مدد، درست حکمت عملی اور جرأت مندانہ اقدامات سے قابو پایا جاسکتا ہے، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں بروقت لاک ڈاؤن کورونا وباکو پھیلنے سے روکنے میں مؤثر ثابت ہوا، گلگت بلتستان کی صورتحال وفاق کی خصوصی توجہ چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت شش وپنج میں قیمتی وقت ضائع کرچکی ہے، پنجاب میں بھی کورونا متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے ، حفاظتی سامان فراہم کرنے پر چین کے شکرگزار ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت قومی حکمت عملی کی ہماری تجویز پر عمل کرکے صورتحال کا مقابلہ کر سکتی ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیر کا کہناتھا کہ انہوں نے آفیسرز کلب، ہوٹلز اور ریسٹ ہاؤسز کو آئیسولیشن سینٹرز اور قرنطینہ مراکز میں بدل دیا ہے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے بتایا کہ ان کی حکومت نے سندھ سے بھی ایک دن پہلے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا اور 4000 حفاظتی لباس خریدے۔