کورونا فنڈ میں 10 لاکھ ڈالر عطیہ کرنے کے باوجود کِم کارڈاشین پر تنیقد کیوں؟

ایک صارف نے لکھا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ لوگ بیمار ہورہے ہیں اور خوفزدہ ہیں اور آپ کو اپنے برانڈ کے فروخت کی فکر ہے ،فوٹو:فائل

معروف امریکی ماڈل، اداکارہ اور بزنس ویمن کم کارڈاشین نے کورونا ریلیف فنڈ میں 10 لاکھ ڈالر عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم اس پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

کم کارڈاشین نے اپنی انسٹا گرام پوسٹ میں لکھا کہ انہیں خوشی ہے کہ اِسکمز (کم کارڈیشن کا برانڈ) نے کورونا وائرس کی وبا سے متاثر ہونے والے بچوں اور ان کی ماؤں کے لیے 10 لاکھ ڈالر عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تاہم کم کارڈاشین نے عطیے کے اعلان کے ساتھ ہی اپنے کاروبار کی تشہیر بھی کر ڈالی اور کہا کہ لوگ ان کے برانڈ کی اشیاء کی خریداری کریں تاکہ وہ کورونا فنڈ میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔

اسکرین شاٹ؛ کم کارڈیشن انسٹاگرام

کم کارڈاشین کے اس اعلان پر جہاں ان کے دوستوں اور مداحوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے  وہیں اکثریت نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ایک صارف نے اپنے کمنٹ میں لکھا کہ کیا آپ سنجیدہ ہیں؟ آپ کی کل دولت 350 ملین ڈالر ہے پھر بھی آپ وبا سے متاثرہ اور مرتے ہوئے لوگوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہیں۔

ایک اور صارف نے سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اگر آپ کو کورونا فنڈ میں اپنا حصہ ڈالنا ہے تو اپنے برانڈ کی تشہیر کے بغیر یہ کام کریں۔

ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ کتنے افسوس کی بات ہے، یہ ہم ہی ہیں جنہوں نے کم کارڈاشین کو اتنا امیر بنایا ہے یہ اپنی دولت اگر خرچ کرنا بھی چاہے تو اسے خرچ نہیں کرسکتی۔

ایک صارف نے لکھا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ جب لوگ بیمار ہورہے ہیں اور خوفزدہ ہیں اور کچھ مربھی رہے ہیں تو ایسے میں آپ کو اپنے برانڈ کے فروخت کی فکر ہے ،یہ انتہائی غیر اخلاقی ہے۔

ایک اور کمنٹ میں کہا گیا کہ بجائے لوگوں سے کہیں کہ وہ آپ کی برانڈ کی چیزیں خریدیں آپ اپنے پیسوں سے فنڈ کیوں نہیں دیتیں جیسا کہ گلوکارہ ریحانہ نے 50 لاکھ ڈالر عطیہ کیے ہیں۔

امریکا میں کورونا سے 2 لاکھ اموات کا خدشہ!

خیال رہے کہ امریکا میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور ٹرمپ نے اس سے 2 لاکھ تک اموات کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

امریکا میں اب تک ایک لاکھ 45 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں جن میں سے ڈھائی ہزار سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دنیا بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ساڑھے 7 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 36 ہزار سے بھی بڑھ چکی ہے۔

مزید خبریں :