ڈاکٹر طاہر شمسی کو کورونا کے علاج کیلئے پیسو امیونائزیشن کا طریقہ استعمال کرنے کی اجازت

ماہر امراض خون ڈاکٹرطاہرشمسی نے تجویز دی ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے پیسیو امیونائزیشن (Passive Immunization)کرائی جائے— فوٹو: فائل

سندھ حکومت نے ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی کو کورونا وائرس کے علاج کیلئے پیسیو امیونائزیشن (Passive Immunization) کا طریقہ استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔

ترجمان محکمہ صحت سندھ کے مطابق ڈاکٹر طاہر شمسی کو passive Immunization کا طریقہ علاج استعمال کرنے کی سندھ حکومت نے منظوری دے دی ہے۔

ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ منظوری کے بعد اب حکومت کے ساتھ بیٹھ کر لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

چند روز قبل ماہر امراض خون ڈاکٹرطاہرشمسی نے تجویز دی تھی کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے پیسیو امیونائزیشن (Passive Immunization)کرائی جائے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کی کوئی ویکسین نہیں ہے، ویکسین لگنے سے قوت مدافعت کا نظام وائرس کے خلاف اینٹی باڈیزبناتا ہے، وائرس کے حملے کی صورت میں اینٹی باڈیز اسے بے اثر کردیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ویکسینیشن نہیں تھی تو پیسیو امیونائزیشن کی جاتی تھی لہٰذا حکومت کو تجویز ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے پیسیو امیونائزیشن کرائی جائے۔

ڈاکٹر طاہر شمسی نے مزید کہا کہ وائرس سے بچنے کے لیے پیسیو امیونائزیشن کا طریقہ 100 سال سے رائج ہے، اگر حکومت ہدایت دیتی ہے تو پلازما اکھٹا کرنے اور تیاریوں میں 2 ہفتے لگیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ پلازما اکھٹا ہونے لگے گا تو کورونا وائرس سے شدید متاثرہ مریضوں کو بچایا جاسکے گا۔

مزید خبریں :